سوشیل میڈیاشمالی بھارت

مسلمان لکشمی پوجا نہیں کرتے تو کیا ان کے پاس پیسہ نہیں ہے؟

بہار کے بی جے پی رکن اسمبلی لالن پاسوان ہندو دیوی دیوتاؤں کے بارے میں متنازعہ بیانات دیتے ہوئے تنازعہ میں گھر گئے ہیں۔

پٹنہ: بہار کے بی جے پی رکن اسمبلی لالن پاسوان ہندو دیوی دیوتاؤں کے بارے میں متنازعہ بیانات دیتے ہوئے تنازعہ میں گھر گئے ہیں۔

پیرپینتی اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی نے ہندوؤں کے عقائد کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں اور اپنا موقف ثابت کرنے ثبوتوں کے ساتھ بحث کی ہے۔ بھاگلپور کے شیرماری بازار میں ان کے خلاف احتجاج کیا گیا اور ان کا پتلا بھی نذرآتش کیا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مسلمان‘ لکشمی دیوی کی پوجا نہیں کرتے تو کیا وہ امیر نہیں ہیں۔

وہ سرسوتی کی پوجا بھی نہیں کرتے تو کیا وہ عالم فاضل نہیں ہیں۔ عوام نے ان کے بیان کو ہندوؤں کے خلاف بتاتے ہوئے ان کا پتلا نذرآتش کیا اور زبردست احتجاج کیا۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر رکن اسمبلی نے اپنا بیان واپس لینے کی کوشش کی اور وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ اگر آپ مانیں تو دیوتا ہے ورنہ پتھرہے۔

میں خدا کو مانتا ہوں۔دیوی دیوتاؤں کو ماننا یا نہ ماننا ہمارا عقیدہ ہے۔ ہمیں سائنسی بنیادوں پر سوچنا ہوگاکہ تاکہ ہم منطقی نتیجہ تک پہنچ سکیں۔ اگر آپ یقین کرنا بند کردیں تو آپ کی دانشورانہ صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ بلی کو طاقت کا دیوتا مانا جاتا ہے اور عقیدہ ہے کہ وہ طاقت عطا کرتا ہے۔

مسلمان اور عیسائی کو بجرنگ بلی کی پوجا نہیں کرتے تو کیا وہ طاقتورنہیں ہیں۔ جس دن آپ یقین کرنا بند کردیں گے تو یہ تمام چیزیں ختم ہوجائیں گی۔ پاسوان قبل ازیں اس وقت سرخیو ں میں آئے تھے جب انہوں نے مبینہ طورپر آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو کے ساتھ بات چیت کا افشاء کیا تھا۔