سوشیل میڈیا

پادری اور راہبہ بھی فحش فلمیں دیکھتے ہیں، پوپ فرانسس کا سنسنی خیز انکشاف

پوپ نے کہاکہ پورنو گرافی کا اثر اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ پادری اور راہبائیں بھی اس سے نہیں بچی ہیں۔ بہت سی راہبائیں پورن دیکھتی ہیں لیکن انہوں نے مذہبی شعبے سے وابستہ لوگوں کو اس سے بچنے کی تنبیہ کرتے ہوئے اسے عیسائیت کے خلاف بھی قرار دیا ہے۔

ویٹیکن: روم کے بشپ اور عیسائی برادری کے دنیا کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے دنیا کے سامنے ایک سنسنی خیز لیکن حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ پورنو گرافی کا اثر اس قدر بڑھ گیا ہے کہ کئی پادری اور راہبائیں بھی اس سے بچ نہیں سکے ہیں اور وہ بھی پورن دیکھتے ہیں۔

یہ انکشاف بی بی سی کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ 86 سالہ پوپ فرانسس نے ویٹیکن سٹی میں منعقدہ ایک تقریب میں ’ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کے بہترین استعمال‘ کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اعتراف کیا۔

اُنہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر پورنو گرافی کا اثر اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ پادری اور راہبائیں بھی اس سے نہیں بچی ہیں۔ بہت سی راہبائیں پورن دیکھتی ہیں لیکن انہوں نے مذہبی شعبے سے وابستہ لوگوں کو اس سے بچنے کی تنبیہ کرتے ہوئے اسے عیسائیت کے خلاف بھی قرار دیا ہے۔

اس سیشن کے دوران پوپ نے موجودہ پادریوں اور مذہب کے شعبہ سے وابستہ دیگر لوگوں سے کہا، "پورنو گرافی ایک بیماری کی طرح ہے جس نے پادریوں اور راہباؤں کو بھی اپنی زد میں لیا ہوا ہے۔ شیطان اب اس ذریعے سے ہماری زندگیوں میں داخل ہو رہا ہے۔”

سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے شعبے کے بارے میں پوپ نے کہا، “اگر آپ کو ان پر وقت گزارنا بھی ہے تو کم از کم ان پر وقت صرف کریں۔ جو لوگ دن بھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پناہ میں رہنے کی باتیں کرتے ہیں وہ یہ فحش معلومات نہیں لے سکتے۔  آپ کو اسے اپنے فون سے ہی ہٹانا ہوگا تاکہ کسی قسم کا لالچ آپ کے ہاتھ میں نہ آئے۔ پوپ نے فحش مواد دیکھنے کو عیسائیت کے خلاف قرار دیا ہے۔