بھارتسوشیل میڈیا

آر ایس ایس سربراہ کی مسلم دانشوروں سے ملاقات

ایک اہم واقعہ میں راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آرایس ایس) کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت اور ممتاز مسلم شخصیتوں کی دہلی کے جھنڈے والاں علاقہ میں آرایس ایس کے ہیڈکوارٹرس کیشوکنج میں ملاقات ہوئی۔

نئی دہلی: ایک اہم واقعہ میں راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ(آرایس ایس) کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت اور ممتاز مسلم شخصیتوں کی دہلی کے جھنڈے والاں علاقہ میں آرایس ایس کے ہیڈکوارٹرس کیشوکنج میں ملاقات ہوئی۔

اس گروپ میں دہلی کے سابق لیفٹننٹ گورنرنجیب جنگ‘ سابق چیف الیکشن کمشنرایس وائی قریشی، سابق وائس چانسلرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی لیفٹننٹ جنرل(ریٹائرڈ) ضمیرالدین شاہ اورراشٹریہ لوک دل کے قومی نائب صدر شاہد صدیقی اوردیگر موجودتھے۔

میٹنگ کے دوران جوزائداز ایک گھنٹہ تک جاری رہی مختلف مسائل بشمول گیان واپی تنازعہ، نفرت پرمبنی جرائم اورآبادی پرکنٹرول پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ گروپ کے ایک رکن جنہوں نے نام ظاہرنہ کرنے کی خواہش کی، کہاکہ اس دورہ کامقصد مسلم برادری کودرپیش مسائل کواجاگرکرناتھا۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے مسلمانوں کودرپیش مسائل کواجاگرکیااور ان سے (آرایس ایس سے) دریافت کیاکہ انہیں مسلمانوں سے کیامسئلہ درپیش ہے۔گروپ کے ایک رکن نے بتایاکہ وہ لوگ اس ملاقات پرمیڈیاکی توجہ نہیں چاہتے تھے اوران کی اس پہل پر غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں پیش آنے والے واقعات پرمتفکر ہیں اوریہی وجہ ہے کہ ہم نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں شریک ایک رکن کے مطابق موہن بھاگوت نے مختلف مسائل پراپنے خیالات بھی پیش کئے۔ آرایس ایس سربراہ نے گروپ کواپناریمارک یاد دلایا کہ”ہر مسجدمیں شیولنگ کیوں تلاش کیا جائے“۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں اور آر ایس ایس کے درمیان خلیج کوپاٹنے کیلئے اس ریمارک کومسلمانوں تک پہونچاناچاہئے تھا۔ میٹنگ کے دوران آرایس ایس نے زوردے کر کہاکہ یہ”برف کوپگھلانے“ کی ایک کوشش ہے اور بعدازاں مسلم دانشوروں کے ساتھ ایک بڑی میٹنگ منعقد کی جائے گی۔ویب سائٹ ”دی کوئنٹ“ نے آرایس ایس سے تعلق رکھنے والے اورمسلمان حضرات سے جنہوں نے میٹنگ میں شرکت کی تھی بات چیت کی اور دونوں طرف سے جواب موصول ہوئے، لیکن انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش کی۔