دہلی

شیوسینا کے انتخابی نشان کا مسئلہ، سپریم کورٹ میں یکم اگست کو سماعت

ٹھاکرے گروپ کے وکیل کپل سبل نے چیف جسٹس این وی رمنا‘ جسٹس کرشنا مراری اور جسٹس ہیما کوہلی پر مشتمل بنچ سے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جاریہ کارروائی روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کیس کی سماعت پر اثرانداز ہوگی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے دن آمادگی ظاہر کی کہ وہ چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے گروپ کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے شیوسینا اُدھو ٹھاکرے گروپ کی تازہ درخواست کی سماعت یکم اگست کو کرے گی۔ شنڈے گروپ چاہتا ہے کہ اسے حقیقی شیوسینا تسلیم کیا جائے۔

ٹھاکرے گروپ کے وکیل کپل سبل نے چیف جسٹس این وی رمنا‘ جسٹس کرشنا مراری اور جسٹس ہیما کوہلی پر مشتمل بنچ سے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جاریہ کارروائی روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کیس کی سماعت پر اثرانداز ہوگی۔

 اس پر بنچ نے پوچھا کہ الیکشن کمیشن کی کارروائی کس مرحلہ میں ہے‘ شنڈے گروپ کے وکیل این کے کول نے جواب دیا کہ صرف نوٹس جاری ہے جو 8  اگست تک قابل واپسی ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ تازہ درخواست کو پچھلی درخواستوں سے جوڑدے گی اور سبھی کی سماعت یکم اگست کو ہوگی۔