سوشیل میڈیا

ٹوائلٹ میں کھانا دینے پر اسپورٹس عہدیدار معطل (ویڈیو وائرل)

ایڈیشنل چیف سکریٹری کھیل نونیت سہگل نے کہا کہ معاملے کی جانچ سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ کو سونپی گئی ہے۔ ان سے تین دنوں میں مکمل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس معاملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔

لکھنؤ/سہارنپور: اترپردیش کے سہارنپور کے ایک بڑے اسپورٹس اسٹیڈیم کے بیت الخلا میں کبڈی کھلاڑیوں کو کھانے دینے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ریاستی حکومت نے منگل کو ایک علاقائی اسپورٹس آفیسر کو فوری اثرسے معطل کر دیا۔

سہارنپور کے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اسپورٹس اسٹیڈیم میں اس واقعہ کے بعد سرکاری سطح کے اسپورٹس آفیسر انیمیش سکسینہ کو فوری اثرات سے معطل کردیا گیا ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری کھیل نونیت سہگل نے کہا کہ معاملے کی جانچ سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ کو سونپی گئی ہے۔

 ان سے تین دن میں مکمل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس معاملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔ سہگل نے کہا، "جس ٹھیکیدار کو کھلاڑیوں کو کھانا پکانے اور فراہم کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا، اسے بلیک لسٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اسے آئندہ کوئی کام نہ دیا جائے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری کھیل نونیت سہگل نے کہا کہ معاملے کی جانچ سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ کو سونپی گئی ہے۔ ان سے تین دنوں میں مکمل رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس معاملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انتظامیہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔

سہگل نے کہاکہ "جس ٹھیکیدار کو کھلاڑیوں کو کھانا پکانے اور فراہم کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا، اسے بلیک لسٹ کرنے دی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اسے آئندہ کوئی کام نہ دیا جائے۔ سہگل نے کہا کہ تمام کھیلوں کے حکام کو متنبہ کیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ قدم خواتین کھلاڑیوں کو ٹوائلٹ کے اندر کھانا پیش کیے جانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ امبیڈکر اسٹیڈیم سے مبینہ طور پر ویڈیو میں کھلاڑیوں کو مردوں کے بیت الخلا کے اندر رکھے برتنوں میں کھانا لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے بتایا کہ 16 ستمبر سے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اسپورٹس اسٹیڈیم میں تین روزہ سب جونیئر گرلز کبڈی مقابلے کا انعقاد کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے دن 300 کھلاڑیوں کو دوپہر کے کھانے کے ساتھ پیش کیے گئے چاول غیر معیاری اور آدھے پکے تھے۔ جس کی وجہ سے منتظمین نے چاول اور پوری کی پلیٹ بیت الخلا کے اندر چھپا دی۔

سنگھ نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران آر ایس او انیمیش سکسینہ نے دعویٰ کیا کہ کھانا دوپہر 2 بجے شروع ہونا تھا، لیکن تمام کھلاڑی ایک ہی وقت میں مقام پر پہنچ گئے جس سے انتظامات متاثر ہوئے۔

سنگھ نے کہا، "انہوں نے تسلیم کیا کہ چاول کا معیار خراب ہے اور چپاتیوں کی کمی ہوگئی تھی۔ کھانا تیار کرنے کے لیے صرف دو باورچی دستیاب تھے۔واضح رہے کہ اس ایونٹ میں 17 ڈویژن اور ایک ہاسٹل کی ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں۔ کھلاڑیوں کے قیام و طعام کا انتظام اسٹیڈیم کے اندر ہی کیا گیا تھا۔