ایشیاءسوشیل میڈیا

Watch : افغانستان میں پروفیسر نے لائیو ٹی وی شو میں اپنا سرٹیفکیٹ پھاڑدیا

کابل یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے لائیو ٹیلی ویژن پر اپنے ڈپلومے چاک کردیئے۔ اس نے بتایا کہ اگر اس کی ماں اور بہن تعلیم حاصل نہ کرسکے تو وہ افغانستان میں تعلیم کو قبول نہیں کرے گا۔

کابل: کابل یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے لائیو ٹیلی ویژن پر اپنے ڈپلومے چاک کردیئے۔ اس نے بتایا کہ اگر اس کی ماں اور بہن تعلیم حاصل نہ کرسکے تو وہ افغانستان میں تعلیم کو قبول نہیں کرے گا۔

ٹی وی شو ویڈیو جس پر بڑے پیمانہ پر سوشیل میڈیا میں نمائش کی گئی اس سے اس بات کااظہار ہواہے کہ یکے بعد دیگرے پروفیسر اپنے ڈپلومے چاک کردیا۔وزیر برائے افغان باز آبادکاری اور پناہ گزیں شبنم نسیمی کے سابق پالیسی مشیر نے ٹوئٹر پر ویڈیو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حیرت انگیز منظر ہے جبکہ افغان یونیورسٹی کاایک پروفیسر افغانستان میں لائیو ٹی وی پر اپنے سرٹیفکیٹ کو پھاڑ رہاہے۔

انہوں نے پروفیسر کے حوالے سے بتایا کہ آج سے انہیں مزید کسی ڈپلوما کی ضرورت نہیں کیونکہ اس ملک میں تعلیم کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اگر میری ماں اور بہن تعلیم حاصل نہ ہوسکتی ہوں تو میں یہ تعلیم قبول نہیں کروں گا۔

شبنم نسیمی اس وقت کنزرویٹیو فرنیڈس آف افغانستان اگزیکٹیو ڈائرکٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں جو برطانیہ میں افغانستان کے لیے فہم و ادارک اور تائید کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کررہاہے۔گزشتہ سال اگست میں طالبان نے ملک پر اقتدار حاصل کرنے کے بعد نرمی کے ساتھ حکومت کا وعدہ کیاتھا جبکہ اس وقت امریکی فوجی افغانستان سے لوٹ گئے تھے ۔ لیکن طالبان ملک میں بدستور خواتین پر تحدیدات عائد کررہے ہیں۔

طالبان نے سارے افغانستان میں خواتین کی یونیورسٹی تعلیم پر امتناع عائد کردیا جس کی عالمی سطح پر شدید تنقید ہورہی ہے۔ وزیر اعلی تعلیم این محمد ندیم نے تمام سرکاری اور خانگی یونیورسٹیوں کو افغانستان میں مکتوب روانہ کیاہے۔ اس امتناع کے بعد یونیورسٹی قائد نے متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں مردوں اور خواتین کے لیے علحدہ کلاس روم اور انٹرنس شامل ہیں۔ خواتین کو اس بات کی اجازت ہے کہ صرف خاتون پروفیسر یا معمر افراد انہیں تعلیم دیں۔