آندھراپردیش

بابو کے فرزند نارالوکیش پر بھی گرفتاری کی تلوار!

سی آئی ڈی‘ نائیڈو کو کیس میں ملزم قرار دے چکی ہے اور مذکورہ کیس میں اُن کے خلاف ایک پریژنر ٹرانزٹ (پی ٹی) وارنٹ پٹیشن دائر کیا جاچکا ہے۔

وجئے واڑہ: آندھرا پردیش کے کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے امراوتی انر رنگ روڈ کیس میں سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کے فرزند اور سابق وزیر نارا لوکیش کا نام ملزم کی حیثیت سے پیش کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
66لاکھ استفادہ کنندگان میں وظائف کی تقسیم کا آغاز
لوکیش کو4/ اکتوبر تک گرفتار نہ کرنے سی آئی ڈی کو حکم
سپریم کورٹ میں حکومت اے پی کے خلاف عرضی خارج
الیکشن سے قبل گاڑیوں کی تلاشی مہم: 5.12 کروڑ ضبط، 6 افرادگرفتار
اے پی میں ذات پرمبنی جامع مردم شماری کا آغاز

سی آئی ڈی نے آج وجئے واڑہ اے سی بی کورٹ میں ایک میمو داخل کیا ہے جس میں مذکورہ کیس میں نارالوکیش کو ملزم بتایا گیا ہے۔ سی آئی ڈی‘ نائیڈو کو کیس میں ملزم قرار دے چکی ہے اور مذکورہ کیس میں اُن کے خلاف ایک پریژنر ٹرانزٹ (پی ٹی) وارنٹ پٹیشن دائر کیا جاچکا ہے۔

 نائیڈو جو کہ اسکل ڈیولپمنٹ اسکام میں عدالتی تحویل میں ہیں، ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں جس پر آج دیر گئے سماعت کا امکان ہے۔ مئی 2022 میں سی آئی ڈی نے چندرا بابو نائیڈو کے خلاف ایک ایف آر آئی درج کیا تھا۔

 انٹرنل رنگ روڈ امراوتی کی تعمیر میں مبینہ بے قاعدگیوں پر چندرا بابو نائیڈو‘ سابق وزیر بلدی و نظم و نسق ڈاکٹر پی نارائنہ، ہیریٹیچ فوڈس لمیٹیڈ اور دوسروں کے خلاف سی آئی ڈی نے کارروائی شروع کی ہے۔

وائی ایس آر کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) منگلگیری ایم ایل اے، اے راما کرشنا ریڈی کی پیش کردہ شکایت پر ایف آر آئی داخل کیا گیا تھا جس میں 2014 اور 2019ء کے درمیان سرکاری اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے کرپشن کی سرگرمیوں اور بعض غیر قانونی کارروائیوں پر سی آئی ڈی کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے۔

 بتایا جاتا ہے کہ آندھرا پردیش کے صدر مقام کے لئے ماسٹر پلان کے ڈیزائن اور رنگ روڈ سے متعلق کارروائیوں میں بے قاعدگیاں اور بدعنوانیاں ہوئی ہیں اور ایسے کام کئے گئے جس سے کے بعض افراد کو فوائد حاصل ہونے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

ہیریٹیچ فوڈس کمپنی چندرا بابو نائیڈو کے خاندان کی ملکیت ہے۔ برسراقتدار پارٹی نے نائیڈو پر الزام عائد کیا ہے کہ اراضی کے حصول میں انہوں نے بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں کی ہیں۔

 اِس طرح ریاستی دارالحکومت امراوتی کی ترقی کے لئے بے قاعدگیاں اور بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔ 19 / ستمبر کو سی آئی ڈی نے فائبر نٹ اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کے خلاف ایک پی ٹی وارنٹ پٹیشن بھی داخل کیا ہے۔ یہ بات سی آئی ڈی نے بتائی۔

بتایا جاتا ہے کہ ٹنڈر کی طلبی کے عمل میں قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 321 کروڑ روپے کا اے پی فائبر نٹ پروجیکٹ ٹیرا سافٹ ویر کو الاٹ کیا گیا۔ سی آئی ڈی کی جانب سے تمام 3 اسکامس میں نارالوکیش کے رول کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

 یہ اسکام اُس وقت ہوئے ہیں، جب کہ چندرا بابو نائیڈو چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز تھے اور لوکیش اُن کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔