دہلی

پارلیمنٹ میں سکیوریٹی شکنی کا معاملہ، اراکین پارلیمنٹ کی معطلی مانع نہیں: چدمبرم

کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے بی جے پی پر 14 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان لوگوں کے لئے مانع نہیں ہے جنہوں نے سکیوریٹی توڑی اور ان کا مقصد اپوزیشن کو خاموش کرنا تھا۔

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے بی جے پی پر 14 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان لوگوں کے لئے مانع نہیں ہے جنہوں نے سکیوریٹی توڑی اور ان کا مقصد اپوزیشن کو خاموش کرنا تھا۔

متعلقہ خبریں
سی بی آئی کی درخواست کا جواب دینے چدمبرم کو ہائیکورٹ کی ہدایت
پارلیمنٹ دراندازی کے ملزمین کو انڈیا گیٹ لے جایا گیا
صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے بنگلہ پر دھاوا
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید
نتیش کمار حکومت نے اعتماد کا ووٹ جیت لیا

ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ڈیرک اوبرین کو جمعرات کے دن راجیہ سبھا سے معطل کیا گیا جبکہ اپوزیشن کے 13 اراکین پارلیمنٹ جن میں کانگریس کے 9 اور ڈی ایم کے کی ایک ایم پی شامل ہیں، کو لوک سبھا سے معطل کیا گیا۔

دو افراد چہارشنبہ کے دن نعرے لگاتے ہوئے ویزیٹر گیلری سے لوک سبھا کے چمبر میں کود پڑے، کانسترس سے دھواں چھوڑا جس سے ایوان میں ہراسانی اور ابتری پیدا ہوگئی۔

چدمبرم نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بی جے پی کے تحت سیاست نئی گہرایوں میں گر گئی ہے۔ جب اپوزیشن چاہے کہ عزت مآب وزیر اعظم یا عزت مآب وزیر داخلہ 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں خوفناک سکیوریٹی شکنی پر بیان دیں تو ان کے اراکین کو معطل کیا جاتا ہے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کی معطلی سکیوریٹی شکنی کرنے والوں کے لئے مانع نہیں ہے۔ اس کا مقصد اپوزیشن کو خاموش کرنا تھا۔ کانگریس نے جمعرات کے دن اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کو جمہوریت کا قتل قرار دیا اور بی جے پی حکومت پر پارلیمنٹ کو ”ربر اسٹامپ“ تک محدود کرنے کا الزام لگایا۔