سوشیل میڈیا

جانئے وہ کونسی بڑی تبدیلیاں جن سے آپ کی جیب  ہوسکتی ہے خالی؟  

ایل پی جی گیس سلنڈر کی قیمتوں سے لیکر سرمایہ کاری کی کچھ اسکیموں تک، کچھ ایسی تبدیلیاں آج سےلاگو ہوگئی ہیں جس کا اثر براہ راست آپ کی جیب پر پڑے گا۔ تو آئیے ان تبدیلیوں کے بارے میں جانتے ہیں۔

نئی دہلی: جوپہلے سے طئے تھا وہی ہوا۔ حکومت نے انکم ٹیکس ریٹرن کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی۔ یعنی آج سے آئی ٹی آر فائل کرنے والوں کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ آج سے نیا مہینہ اگست شروع ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ہی مالیاتی حوالہ سے چند بڑی تبدیلیاں بھی آج سے نافذ العمل ہوگئی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ
کانگریس پانچوں ریاستوں میں حکومت قائم کرے گی: اشوک گہلوت
جسپریت بمراہ اگست تک آسکتے ہیں میدان میں واپس
9 سال میں 2000 فرسودہ قوانین منسوخ: جتیندرسنگھ

ایل پی جی گیس سلنڈر کی قیمتوں سے لیکر سرمایہ کاری کی کچھ اسکیموں تک، کچھ ایسی تبدیلیاں آج سےلاگو ہوگئی ہیں جس کا اثر براہ راست آپ کی جیب پر پڑے گا۔ تو آئیے ان تبدیلیوں کے بارے میں جانتے ہیں۔

19 کلو کا کمرشل سلنڈر ایک بار پھر سستا ہو گیا ہے۔ سرکاری تیل کمپنیوں نے اس کی قیمت میں 100 روپے فی سلنڈر کی کمی کر دی ہے۔ آئی او سی کی ویب سائٹ کے مطابق دہلی میں اس کی قیمت 1,780 روپے سے کم کر کے 1,680 روپے کر دی گئی ہے۔

 تجارتی سلنڈر کی نئی قیمت ممبئی میں 1640.50 روپے، کولکتہ میں 1802.50 روپے اور چنئی میں 1852.50 روپے ہے۔ تاہم گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایوی ایشن ٹربائن فیول یعنی اے ٹی ایف کی قیمتوں میں 7728 روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا براہ راست اثر ہوائی کرایوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ایئر لائنز صارفین کو مہنگا اے ٹی ایف منتقل کرنے کے لیے کرایہ وصول کر سکتی ہیں۔

یکم اگست سے دہلی میں اے ٹی ایف کی قیمت 98,508.26 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ممبئی میں اے ٹی ایف کی قیمت 92,124.13 روپے فی کلو ہے اور کولکتہ میں 1,07,383.08 روپے، چنئی میں 1,02,391.64 روپے فی کلوگرام ہے۔

آج سے یعنی یکم اگست سے ان کمپنیوں کے لیے بھی الیکٹرانک انوائس لازمی ہو جائے گی جن کی B2B ٹرانزیکشن کی قیمت 5 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ قبل ازیں ای انوائس صرف ان کمپنیوں کے لیے ضروری تھی جن کا سالانہ ٹرن اوور 10 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ تھا۔

آج سے 300 ادویات کے لیے کیو آر کوڈ لازمی ہوگا، یہ ادویات وہ ہیں جو بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔ اس اقدام سے ادویات کے بارے میں کئی طرح کی معلومات دستیاب ہوں گی، جیسے کہ دوائی جعلی تو نہیں، معیار کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ مینوفیکچرنگ لائسنس اور بیچ نمبر جیسی معلومات بھی صارف کو دستیاب ہوں گی۔

محکمہ انکم ٹیکس نے مالی سال 2022-23 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 جولائی مقرر کی تھی۔ آج سے اس کے لیے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ دیر سے آئی ٹی آر فائل کرنے کا جرمانہ آپ کی تنخواہ پر مبنی ہے۔

زیادہ سے زیادہ 5000 روپے جرمانے کے ساتھ 31 دسمبر 2023 تک ITR داخل کیا جا سکتا ہے۔ وہ شخص جس کی قابل ٹیکس آمدنی 5 لاکھ سے زیادہ نہیں ہے اسے لیٹ فیس کے طور پر 1000 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی اس سے زیادہ قابل ٹیکس آمدنی والے لوگوں کو 5000 روپے تک ادا کرنا ہوں گے۔

کرناٹک حکومت نے ریاست میں فروخت ہونے والے نندنی دودھ کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق یکم اگست یعنی آج سے ہوگا۔ براہ کرم بتا دیں کہ نندنی کرناٹک دودھ فیڈریشن (KMF) کی مصنوعات کا برانڈ نام ہے۔ دودھ کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے کرناٹک کے باشندوں کی جیبوں پر سیدھا اثر پڑے گا۔

اب سرمایہ کاری سے متعلق کچھ اسکیموں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ سرکاری بینک SBI کی امرت کالاش اسکیم میں سرمایہ کاری کی آخری تاریخ 15 اگست 2023 ہے۔ اس اسکیم میں، صارفین کو 400 دنوں کے لیے سرمایہ کاری پر 7.1% کی شرح سے سود ملے گا۔ اس کے ساتھ ہی بزرگ شہریوں کے لیے 7.6 فیصد کی شرح سے سود کی پیشکش کی گئی ہے۔ اس ایف ڈی اسکیم میں پری میچور نکالنے اور لون کی سہولت بھی ہے۔

انڈین بینک کی خصوصی FD اسکیم ‘IND SUPREME 300 DAYS’ یکم اگست سے شروع کی گئی ہے۔ اس میں، 300 دنوں کے لیے، آپ کو 5000 روپے سے لے کر 2 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری پر پرکشش سود ملے گا۔ یہ اسکیم 31 اگست 2023 تک ہے۔

 انڈین بینک اس اسکیم میں 7.05% سود دے گا۔ ساتھ ہی، بزرگ شہریوں کو 7.55% اور بہت بزرگ شہریوں کو 7.80% کی شرح سے سود کی پیشکش کی گئی ہے۔

اس بینک نے امرت مہوتسو ایف ڈی اسکیم بھی شروع کی ہے۔ یہ ایف ڈی 375 دنوں اور 444 دنوں کے لیے ہے، جس میں سرمایہ کاری کرنے کا آخری موقع 15 اگست کو ہوگا۔ 375 دنوں کی FD پر 7.60% کی شرح سے سود دستیاب ہوگا، جبکہ 444 دنوں کی FD پر 7.75% کی شرح سے سود دستیاب ہوگا۔