شمالی بھارت

راہول گاندھی کی یاترا میں حصہ لینے پر سرکاری ٹیچر معطل

اسسٹنٹ کمشنر محکمہ قبائلی امور این ایس رگھوونشی نے کہا کہ کنوجے نے اہم کام کا حوالہ دے کر رخصت لی تھی لیکن اس نے ایک سیاسی ایونٹ میں شرکت کے بعد سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

بروانی(مدھیہ پردیش): مدھیہ پردیش کے ضلع بروانی میں بھارت جوڑو یاترا میں حصہ لینے پر ایک سرکاری اسکول ٹیچر کو معطل کردیا گیا۔ پرائمری اسکول ٹیچر راجیش کنوجے کو 24 نومبر کو یاترا میں حصہ لینے پر 25 نومبر کو معطل کیا گیا۔

احکام ِ معطلی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے اس کا پتہ چلا۔ اسسٹنٹ کمشنر محکمہ قبائلی امور این ایس رگھوونشی نے کہا کہ کنوجے نے اہم کام کا حوالہ دے کر رخصت لی تھی لیکن اس نے ایک سیاسی ایونٹ میں شرکت کے بعد سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

 24 نومبر کو ایک سیاسی جماعت کی یاترا میں حصہ لے کر اس نے سروس کنڈکٹ رول کی خلاف ورزی کی۔ اسی دوران پردیش کانگریس میڈیا انچارج کے کے مشرا نے ٹویٹ کیا کہ شیوراج سنگھ چوہان حکومت‘ سرکاری ملازمین کو آر ایس ایس شاکھاؤں میں حصہ لینے کی اجازت تو دیتی ہے لیکن ایک غیرسیاسی مارچ کے دوران راہول گاندھی کو تیر کمان کا تحفہ دینے پر ایک قبائلی راجیش کنوجے کو معطل کردیتی ہے۔