تلنگانہ

زرعی مقاصد کیلئے صرف تین گھنٹے ہی بجلی کے ریمارک، ریونت ریڈی معافی مانگیں:کویتا

ریونت ریڈی کے ان ریمارکس کے خلاف بی آرایس کے لیڈروں کی جانب سے ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاج کیاجارہا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آرایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے کہا ہے کہ زرعی مقاصد کے لئے صرف تین گھنٹے ہی بجلی کی سپلائی کافی ہونے کے ریمارک پر تلنگانہ کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی کو معافی مانگنی چاہئے۔

متعلقہ خبریں
جاریہ ماہ کی 27تاریخ سے مزید2ضمانتوں پر عمل آوری۔ ریونت ریڈی کا اعلان
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
ویڈیو: اسرائیل میں حکومت کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے
رام بھی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کرسی نہیں بچا سکیں گے، ڈی اروند کا سنسنی خیز تبصرہ
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ

ریونت ریڈی کے ان ریمارکس کے خلاف بی آرایس کے لیڈروں کی جانب سے ریاست کے مختلف مقامات پر احتجاج کیاجارہا ہے۔

اسی کے حصہ کے طورپر کویتا نے ایم ایل اے ناگیندر کے ساتھ شہرحیدرآباد کے ودیوت سودھا میں منعقدہ احتجاج میں حصہ لیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے ریونت ریڈی پر زور دیا کہ وہ ان ریمارکس پر معذرت خواہی کریں۔

انہوں نے کہا کہ 60 سال تک کانگریس کے دور حکومت میں کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ہم کسانوں کی فلاح و بہبود کی پالیسیوں سے ملک کے لیے ایک مثال بن گئے ہیں۔

ملک میں کہیں بھی رعیتو بندھو جیسی اسکیم نہیں ہے۔مختلف ریاستیں وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی جانب سے متعارف کردہ رعیتوبندھو اسکیم کی تقلید کررہی ہیں۔

زراعت کے شعبہ کی ترقی کیلئے پانی، اچھے بیج اور کھاد ضروری ہیں۔

تلنگانہ میں 27.5 لاکھ کسان بور ویلس پر منحصر ہیں۔ ہم نے مشن کاکتیہ اور کالیشورم پروجیکٹس سے پانی کی سطح میں اضافہ کیا ہے، اس لیے تمام بور پانی سے بھرے ہوئے ہیں۔

ہم ان بوروں کو مفت بجلی دے رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریونت ریڈی کو کسانوں سے فوری معافی مانگنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کو تلگودیشم اور کانگریس کے دور حکومت میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔