شمالی بھارت

پوری دنیا مودی کی تعریف کررہی ہے، کانگریس کے پیٹ میں درد ہورہا ہے: جے پی نڈا

نڈا نے جمعرات کو جھارکھنڈ کے گرڈیہ کے جھنڈا میدان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریسیوں نے ہندوستان کی مخالفت شروع کر دی ہے۔

رانچی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ پوری دنیا مودی کی تعریف کر رہی ہے، دنیا میں وزیر اعظم اور ہندوستان کی تعریف ہو رہی ہے، لیکن کانگریس کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
امیت شاہ اور نڈا کا انتخابی دورہ تلنگانہ
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے

نڈا نے جمعرات کو جھارکھنڈ کے گرڈیہ کے جھنڈا میدان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریسیوں نے ہندوستان کی مخالفت شروع کر دی ہے۔ کانگریس کے غصے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہم ترقی کے اس سفر کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک نئی کہانی لکھیں گے۔

مسٹر نڈا نے کہا کہ آج ہندوستان کی بدلتی تصویر اور تقدیر کی قیادت کرنے والا کوئی نہیں ہے، وہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی ہیں۔ بہت خوشی ہوتی ہے جب وزیراعظم بولتے ہیں اور دنیا سنتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب ہندوستان بولتا ہے تو دنیا سنتی ہے۔ کل ایک تاریخی دن تھا۔

 جب 21 جون کو یوگا کے 9ویں بین الاقوامی دن پر وزیر اعظم نریندر مودی نے بین الاقوامی یوگا ڈے منانے کا کام کیا ہے اور اسے دنیا میں ہندوستان کے طریقہ کار، یوگا سے متعلق ہندوستانی ثقافت کو پھیلانے کی قیادت کی ۔

 وزیر اعظم دنیا کے اعلیٰ سی ای اوز سے ملاقات کر رہے ہیں، نوبل انعام یافتہ پال رومر نے کہا کہ آج میں مودی جی سے ملا اور مجھے معلوم ہوا کہ مودی جی نے کس طرح آدھار کو ہندوستان کی ترقی کی بنیاد بنایا ہے۔ اسی طرح دنیا کے ٹاپ بزنس مین ایلون مسک نے کہا کہ میں مودی کا مداح ہوں۔

 آسٹریلیا کے دورے کے دوران وہاں کے وزیر اعظم نے کہا کہ مودی جی آپ باس ہیں۔ کوئی انہیں عالمی لیڈر کہتے ہیں اور کچھ مودی کو واحد لیڈر کہتے ہیں جو تبدیلی لا سکتے ہیں۔ بعض انہیں عظیم محب وطن کہتے ہیں۔

 یہ نئے ہندوستان کی بدلتی تصویر ہے۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے کانگریسی بھائیوں کو مودی کی تعریف، ملک کی تعریف پسند نہیں ہے۔

جہاں ایک طرف دنیا مودی جی کی تعریف کر رہی ہے تو دوسری طرف کانگریس کے لوگ مودی جی کو سانپ، بچھو، ان پڑھ، مطلبی، چائے بیچنے والا کہہ رہے ہیں۔

 لیکن کانگریس یہ نہیں جانتی کہ وہ جتنا نفرت آمیزتقریر کرتی ہے، اتنی ہی زیادہ مودی جی کی شبیہ نکھر کر سامنے آتی ہے اور اتنی ہی توانائی عوامی خدمت میں لگ جاتی ہے۔