کرناٹک

یاترا کے راستے میں کیل بکھیرنے کے الزام میں دو افراد گرفتار

پولیس نے متنازعہ دتہ پیٹھ کے راستے میں مبینہ طور پر کیل بکھیرنے کے لیے دو افراد کو گرفتار کرلیا جن کی شناخت محمد شہباز اور وحید حسین ساکنان دبئی نگر کی حیثیت سے کی گئی۔

چکمگلورو: پولیس نے متنازعہ دتہ پیٹھ کے راستے میں مبینہ طور پر کیل بکھیرنے کے لیے دو افراد کو گرفتار کرلیا جن کی شناخت محمد شہباز اور وحید حسین ساکنان دبئی نگر کی حیثیت سے کی گئی۔

تحقیقات میں اس جرم میں مزید کئی افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا اور پولیس نے ان کی تلاش شروع کردی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین نے دکانات سے بڑی تعداد میں کیل خریدے اور دتہ پیٹھ کی شوبھا یاترا کے دن انہیں سڑک پر بکھیردیا۔

اس سے کئی گاڑیوں کے ٹائر پنکچر ہوئے تاہم قسمت اچھی تھی کہ کوئی سانحہ پیش نہیں آیا حالانکہ ہزاروں تعداد میں یاتری پہنچے اور گاڑیوں کی مسلسل نقل و حرکت تھی۔ یاتریو ں کی ایک بڑی تعداد جو پیدل دتہ پیٹھ پہنچی تھی، انہیں مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔

بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے پولیس اہلکارو ں کے ساتھ اس طویل راستے کو صاف کیا۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور مقامی رکن اسمبلی سی ٹی روی نے لوگو ں کی انتہاپسند ذہنیت پر تنقید کی اور دشواریوں کے باوجود دتہ پیٹھ پہنچنے والے یاتریوں کی ستائش کی۔

شرپسندوں کو گرفتار کرنے علاحدہ پولیس ٹیم قائم کی گئی تھی۔ پولیس اطراف و اکناف کے ہارڈویئر اسٹورس پہنچی اور بڑی تعداد میں کیل خریدنے کے تعلق سے معلومات حاصل کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا۔ دتہ جینتی اور شوبھا یاترا8/ دسمبر کو نکالی گئی۔ عدالت او رحکومت کے احکامات پر پہلی بار ہندو پنڈتوں کو متنازعہ درگاہ پر پوجا کرنے کی اجازت دی گئی۔