اردو میڈیم طلباء کی حوصلہ افزائی اور صلاحیتوں کو فروغ دینا ضروری، الف کے زیر اہتمام اردو ادبی مقابلے
اردو زبان و ادب کے تحفظ کے لئے اردو اساتذہ کا ہاتھ بٹانا سبھی محبان اردو، انجمنوں اور دانشوروں کی ذمہ داری ہے، ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد مصطفی علی سروری نے کیا
حیدرآباد: اردو زبان و ادب کے تحفظ کے لئے اردو اساتذہ کا ہاتھ بٹانا سبھی محبان اردو، انجمنوں اور دانشوروں کی ذمہ داری ہے، ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد مصطفی علی سروری نے کیا،
وہ یوم جمہوریہ کے موقع پر آزاد لٹریری فورم الف کے زیر اہتمام منعقدہ اردو ادبی مقابلوں کی تقریب کی صدارت کر رہے تھے،
انہوں نے کہا کہ اردو والوں کو سمینار، سمپوزیم اور مشاعروں کی دوڑ سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کو اردو زبان و ادب سے جوڑا جاسکے کیونکہ نوجوان صرف اپنی مادری زبان سے دور نہیں ہوئے بلکہ تہذیب و تمدن سے بھی دور ہوگئے ہیں۔
قبل ازیں اردو ادبی پروگرام کے آغاز پر کنوینر اعجاز علی قریشی نے طلباء،اساتذہ اور حاضرین کا خیرمقدم کیا اور آزاد لٹریری فورم کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ محترمہ رفیعہ نوشین کنوینر اردو ادبی مقابلے نے کہا کہ لطیفہ گوئی ایک مہذب ادبی دائرہ ہے جس سے سبھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
جناب جاوید محی الدین اسکول اسسٹنٹ نے ادبی کویز کے مقابلے کی کنوینر کی حیثیت سے پروگرام میں شرکت کی اور کہا کہ اسکول کے طلباء میں ادب سے دلچسپی پید اکرنے کے لئے اس طرح کے مقابلے بڑا اہم رول ادا کرتے ہیں۔
محترمہ اظہرالنساء اسکول اسسٹنٹ نے اردو تقریری مقابلے کے کنوینر کی ذمہ داریاں نبھائی،انہوں نے کہا کہ اردو میں تقریر کرنا طلباء میں اعتما د کو فروغ دینے کا کام کرتا ہے۔
جناب سلیم فاروقی اردو اکیڈمی جدہ،جناب ذکی جمال اردو اکیڈمی جدہ کے علاوہ محترمہ افسر بیگم ایس جی ٹی،جناب امجد علی اسکول اسسٹنٹ نے بھی مخاطب کیا، الف کے زیر اہتمام اردو کے تین ادبی مقابلے،تقریری مقابلہ،لطیفہ گوئی کا مقابلہ اور اردو ادبی کویز کے مقابلے منعقد کیے گئے جن میں ایک سو اسی سے زائد طلباء جن کا دونوں شہروں کے پندرہ سے زائد اسکولس اور دو جونئیر کالجس سے تعلق ہے حصہ لیا۔
الف آزاد لٹریری فورم کے اس منفرد پروگرام میں محمد عمران، محمد شہاب الدین اور سہیل دانش نے بطور والینٹر خدمات انجام دیں، ہر مقابلے میں سر فہرست تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو اول دوم اور سوم انعامات دئے گئے، جبکہ مقابلے میں شرکت کرنے والے ہر طالب علم کو سند بھی دی گئی۔ جنرل کنوینر اعجاز علی قریشی ایڈوکیٹ کے شکریہ پر اردو مسکن، خلوت میں منعقدہ اس پروگرام کا ختتام عمل میں آیا۔