دہلی

اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کو ای ڈی دفتر جانے سے روک دیا گیا

کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو چہارشنبہ کے دن پولیس نے وجئے چوک پر روک دیا۔ ان قائدین نے پارلیمنٹ ہاؤز سے احتجاجی جلوس نکالا تھا۔ وہ اڈانی مسئلہ پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) سے شکایت کرنا چاہتے تھے۔

نئی دہلی: کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو چہارشنبہ کے دن پولیس نے وجئے چوک پر روک دیا۔ ان قائدین نے پارلیمنٹ ہاؤز سے احتجاجی جلوس نکالا تھا۔ وہ اڈانی مسئلہ پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) سے شکایت کرنا چاہتے تھے۔

متعلقہ خبریں
تحقیقاتی ایجنسیاں عدالت سے بالاتر نہیں: امیت شاہ
مودی، ملک کے وقار کی دھجیاں اُڑا رہے ہیں: سونیا گاندھی
جمہوریت کے دفاع میں متحدہونے کاوقت آچکاہے:اپوزیشن
سری لنکا میں اڈانی کوپراجکٹ دلانے پر وزیر اعظم پر طنز
اڈانی مسئلہ پر دنیا میں ہندوستان کا وقار متاثر: بی ایس پی

ایجنسی کے دفتر جانے سے روکنے پر اپوزیشن قائدین پارلیمنٹ کامپلکس لوٹ آئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ آگے نہیں جاسکتے کیونکہ علاقہ میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ ہم 200 اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ ای ڈی کے دفتر تک مارچ کرنا چاہتے تھے تاکہ اڈانی مسئلہ کی تحقیقات کے لئے یادداشت پیش کرسکیں لیکن پولیس نے ہمیں زبردستی روک دیا۔

ہم پارلیمنٹ واپس جارہے ہیں اور ایوان کے اندر احتجاج کریں گے۔ آگے بڑھنے کی اجازت نہ ملنے پر کئی ارکان‘پارلیمنٹ لوٹ آئے۔ شیوسینا(یو بی ٹی) قائد سنجے راوت نے کہا کہ ہم رکنے والے نہیں۔ ہم اپنا احتجاجی مارچ جاری رکھیں گے۔ دوپہر 12:30 بجے پارلیمنٹ ہاؤز سے مارچ نکلا تھا اور کئی اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اس میں حصہ لیا۔

ٹی ایم سی اور این سی پی نے تاہم حصہ نہیں لیا۔ اپوزیشن‘ اڈانی۔ ہنڈن برگ مسئلہ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی) تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہے۔ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل بھی ڈال رہی ہے۔ ترنمول کانگریس نے پارلیمنٹ کامپلکس میں گاندھی کے مجسمہ کے سامنے علیحدہ احتجاج کیا۔

اس کا یہ احتجاج پکوان گیس کی قیمت میں اضافہ کے خلاف تھا۔ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ نے ایل پی جی مسئلہ پر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو جواب دینا چاہئے۔