مسلمان حجام اور ڈاڑھی کا مونڈنا
ڈاڑھی رکھنا واجب ہے اور ڈاڑھی کا مونڈنا یا منڈانا حرام ہے : ’’ یحرم للرجل قتل لحیتہٖ‘‘ (ردالمحتار : ۹؍۵۸۳) اور جو کام معصیت اور گناہ کا ہو ، اس کو انجام دینا خواہ اُجرت لے کر ہو یا بلا اُجرت کے ، جائز نہیں ، اور اُجرت اس کے لئے حلال بھی نہیں ہے ؛ بلکہ اس کا لوٹا دینا واجب ہے :
سوال:-کیا ڈاڑھی کا مونڈنا حرام ہے ، اگر حجام مسلمان ہے اور وہ ڈاڑھی مونڈتا ہے تو اس کی آمدنی حرام ہے یا حلال ؟ (عبدالواحد، بنڈلہ گوڑہ)
جواب :- ڈاڑھی رکھنا واجب ہے اور ڈاڑھی کا مونڈنا یا منڈانا حرام ہے : ’’ یحرم للرجل قتل لحیتہٖ‘‘ (ردالمحتار : ۹؍۵۸۳) اور جو کام معصیت اور گناہ کا ہو ، اس کو انجام دینا خواہ اُجرت لے کر ہو یا بلا اُجرت کے ، جائز نہیں ، اور اُجرت اس کے لئے حلال بھی نہیں ہے ؛ بلکہ اس کا لوٹا دینا واجب ہے :
’’ قال العلامۃ الزیلعی : ولا یجوز أخذ الأجرۃ علی المعاصی کالغناء والنوح والملاھی … فلا یجب علیہ الأجر وإن اعطاہ الاجر وقبضہ لا یحل لہ ویجب علیہ ردہ علی صاحبہ‘‘ (مجمع الانہر : ۲؍۳۸۴)
اس لئے مسلمان حجام پر واجب ہے کہ وہ ڈاڑھی مونڈنے سے معذرت کردے اور جو آمدنی خاص کر ڈاڑھی مونڈنے سے ہوئی ہو ، وہ یا تو دینے والے کو واپس کردے یا صدقہ کردے ،
ہاں ، اگر ڈاڑھی مونڈنے کی آمدنی کم ہو ، دوسری آمدنی زیادہ ہو ، امتیاز دشوار ہو اور آئندہ اس سے بچنے کی توبہ کرلی ہو تو اب اس کی آمدنی حرام متصور نہیں ہوگی :
’’ وإن کان غالب مالہ من حلال فلا باس بان یقبل مالم یتبین لہ أن ذلک من الحرام ؛ وھذا لأن أموال الناس لا تخلو عن قلیل حرام وتخلو عن کثیرہ ، فیعتبر الغالب ویبنی الحکم علیہ ‘‘ (محیط برہانی ، الفصل السابع عشر فی الہدایا والضیافات : ۵؍۳۶۷)— البتہ بہتر ہے کہ اندازہ سے کچھ پیسے صدقہ کردے ، وباللہ التوفیق۔