حیدرآباد

ملک میں ولیج کورٹس قائم کرنے فورم فارگڈ گورننس کا مطالبہ

فورم فار گڈ گورننس نے مرکزی حکومت سے زمینی سطح تک انصاف رسائی کیلئے گرام نیا یالیہ (ولیج کورٹس) قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

حیدرآباد: فورم فار گڈ گورننس نے مرکزی حکومت سے زمینی سطح تک انصاف رسائی کیلئے گرام نیا یالیہ (ولیج کورٹس) قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر فورم فارگڈگورننس ایم پد منابھم ریڈی نے کہا کہ لاء کمیشن آف انڈیا کی جانب سے حکومت ہند کو14صفحات پر مشتمل رپورٹ حوالہ کی گئی تھی۔ جس میں حکومت سے ولیج کورٹس قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

اس رپورٹ پر عمل کرتے ہوئے 2008 میں پارلیمنٹ میں گرام نیا یالیہ ایکٹ2008 تدوین کیا گیا۔16-8-2009 کو اُس وقت کے چیف منسٹر اور چیف جسٹس آف انڈیا کے درمیان ہوئی ملاقات میں ریاستی حکومت نے ولیج کورٹس قائم کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی اور2/ اکتوبر2009 سے اس پرعمل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

مرکزی حکومت نے بھی ریاستی حکومت کو بتایا تھا کہ جملہ اخراجات کا50فیصد حصہ ادا کیا جائے گا حکومت تلنگانہ کی جانب سے پانچ گرام نیا یالیہ کے قیام کو منظوری دیتے ہوئے جی او جاری کیا گیا۔

رجسٹرار ہائی کورٹ کو مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ تاہم گذشتہ چار سال سے مسئلہ تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں میں گرام نیایالیہ کام کررہے ہیں۔

ایک ایسے وقت جب مسائل کا حل دریافت کرنے عوام کی بڑی تعداد عدالتوں سے رجوع ہورہی ہے، عدالتوں پر کام کا بوجھ بڑھ رہا ہے ایسے میں تلنگانہ میں ولیج کورٹس کا قیام ضروری ہے۔