ہماری جدوجہد نے جیت کو خاص بنادیا : ہاردک
آئی سی سی ٹی20ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی سنسنی خیز جیت میں ویراٹ کوہلی کے ساتھ سنچری شراکت داری کرنے والے ہاردک پانڈیا کا کہناہے کہ شراکت میں ان کی جدوجہد نے جیت کو مزید خاص بنا دیا۔
ملبورن: آئی سی سی ٹی20ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی سنسنی خیز جیت میں ویراٹ کوہلی کے ساتھ سنچری شراکت داری کرنے والے ہاردک پانڈیا کا کہناہے کہ شراکت میں ان کی جدوجہد نے جیت کو مزید خاص بنا دیا۔
پاکستان کی جانب سے دیے گئے 160رنز کے ہدف کے تعاقب میں ہندوستان کے 4 وکٹ محض31 رنوں پر گر گئے تھے۔ اس کے بعد کوہلی۔ہاردک نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے113رنز کی شراکت قائم کی جس کے دم پرہندوستان نے جیت حاصل کی۔
ہاردک نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی طرف سے جاری کردہ ویڈیو میں کہاکہ مجھے اننگ میں جو بات سب سے زیادہ پسند آئی وہ یہ تھی کہ ہم نے جدوجہد کی۔ ہم ایکساتھ جدوجہد کررہے تھے۔ یہ اتنا خاص تھا کیونکہ ہم ایک ساتھ جدوجہد کر رہے تھے۔
اگر ہم تیز کھیل کر ہدف تک پہنچ جاتے تو یہ اتنا خاص نہ ہوتا۔ ہندوستان کو جیتنے کیلئے12 گیندوں پر31 رنز درکار تھے اور کوہلی نے حارث رؤف کے 19ویں اوور میں دو چھکے لگاکر آخری اوور کیلئے صرف16 رن چھوڑے۔ ہاردک نے کہا کہ حارث کی گیند پر لگائے گئے دو چھکے ان کے دل کے بہت قریب ہیں۔
ہاردک نے کہا کہ میں جانتا تھا کہ وہ دو شاٹس کتنے اہم تھے۔ سچ کہوں اگر آپ (کوہلی) چوک گئے ہوتے تو وہ (پاکستان) ہم سے آگے ہی تھے۔ پانڈیا نے کہاکہ میں نے بہت سے چھکے لگائے ہیں، لیکن وہ دو چھکے اب میرے دل میں ایک خاص جگہ رکھتے ہیں۔ میں نے بہت زیادہ کرکٹ کھیلی ہے لیکن مجھے نہیں لگتاکہ کوہلی کے علاوہ کوئی بھی وہ دو شاٹس کھیل سکتا تھا۔
ہاردک ساتویں اوور میں وکٹ پر آئے تو ہندوستان نے کے ایل راہول، روہت شرما، سوریہ کمار یادو اور اکشر پٹیل کی وکٹیں گنوادی تھیں۔ ٹیم کو83 گیندوں پر 129 رنز درکار تھے۔ آنے والے بلے بازوں میں دنیش کارتک اور روی چندرن اشون کے بعد صرف گیندباز تھے۔ ہاردک نے کہاکہ وہ چاروں طرف تناؤ محسوس کرسکتے تھے لیکن وہ یہاں آکر خوش تھے۔
ہاردک نے مزید کہاکہ میں نے گروپ میں بہت دباؤ محسوس کیا۔ بڑے کھیلوں میں بہت سارے لوگ دباؤ محسوس کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ یہ کتنا اہم ہے۔ ہم سب نے مل کر سخت محنت کی ہے اور لوگ ایک دوسرے کیلئے خوش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں بہت حیران تھا۔
جب میں میدان میں گیا تو کوچ راہول دراوڈ نے مجھ سے کہاکہ میں نے بہت کچھ کیا ہے اور مجھے صرف پرسکون رہناہے۔ مجھے ان سے کہنا پڑا کہ میں صرف یہاں آکر خوش ہوں۔ دس مہینے پہلے میں خود پر کام کررہا تھا اور بس یہاں آنا چاہتا تھا۔ نتیجہ کچھ بھی ہو میں یہاں آکر خوش ہوں۔ دنیا کے تمام بہترین کرکٹرز کے ساتھ کھیل رہا ہوں۔
ہاردک اس وقت جیت کے بارے میں شکوک و شبہات میں تھے لیکن انہوں نے کوہلی سے کہاکہ اگر وہ دونوں مل کر بڑی شراکت داری کرتے ہیں اور میچ کو آخرتک لے جاتے ہیں تو ہندوستان جیت سکتا ہے۔ ہاردک113 رنز کی شراکت کے بعد آخری اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوگئے حالانکہ روی چندرن اشون نے جیت کا رن بناکر ہندوستان کو اس تاریخی میچ میں ہدف تک پہنچادیا۔