وزیر خارجہ جئے شنکر کی امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن سے بات چیت
جئے شنکر اور انٹونی بلنکن نے ہند۔ بحرالکاہل کو قابل اعتراض سرگرمیوں سے پاک کرنے کے لئے اقدامات سے اتفاق کرلیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں فوری طورپر چیلنجوں سے نمٹنا چاہئے جو کہ عالمی سطح پر ابھررہے ہیں۔
نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے آج عالمی مسائل اور چیلنجوں کے تعلق سے بات چیت کی۔ اب جبکہ امریکی ایوان ِ نمائندگی کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ ئ تائیوان کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے‘ دونوں قائدین نے اس مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔
امریکہ کے سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے سری لنکا‘ میانمار اور ہند۔ بحرالکاہل کی صورتِ حال اور چیلنجوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پنوم پین میں آسیان کانکلیو کے موقع پر انٹونی بلنکن نے اپنے افتتاحی ریمارکس میں کہا کہ نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کی وجہ چین اور تائیوان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے جو کہ قابل تشویش ہے۔
انہوں نے میانمار‘ سری لنکا کے علاوہ ہند۔ بحرالکاہل کی بدلتی ہوئی صورت ِ حال پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان ممالک کے سیاسی اور معاشی حالات انتہائی ابتر ہوگئے ہیں جو کہ عالمی طورپر چیلنج بن گئے ہیں جس سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی ایوان ِ نمائندگی کی اسپیکر نینسی کے دورہ ئ تائپی سے پیدا صورتِ حال کا بھی دونوں قائدین نے جائزہ لیا اور کہا کہ سری لنکا اور میانمار کے حالات انتہائی توجہ طلب ہوتے جارہے ہیں۔ چین نے نینسی پیلوسی کے دورہ پر شدید احتجاج کیا اور کہا ہے کہ تائیوان کے اطراف ساحل ِ سمندر میں بڑے پیمانہ پر فوجی مشق شروع کردی گئی ہے۔
چین نے پیلوسی کے دورہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی عہدیدار کا یہ دورہ‘ ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے کیونکہ یہ ہمارا علاقہ ہے۔ چین نے کہا ہے کہ اس طرح کے دورہ سے ملک کے اقتدارِ اعلیٰ میں مداخلت ہوتی ہے اور کشیدگی میں اضافہ سے علاقائی استحکام کو خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کی ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جبکہ 2 دن قبل ہی امریکہ نے القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ہلاک کردیا جو کہ 9/11 حملوں کا کلیدی منصوبہ ساز تھا۔
کابل میں ایمن الظواہری کے گھر پر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔ بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تعلقات انتہائی بہتر ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہند۔ بحرالکاہل میں قابل اعتراض سرگرمیوں کا تدارک کیا جائے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے یہ بات بتائی-
اور کہا کہ جئے شنکر اور انٹونی بلنکن نے ہند۔ بحرالکاہل کو قابل اعتراض سرگرمیوں سے پاک کرنے کے لئے اقدامات سے اتفاق کرلیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں فوری طورپر چیلنجوں سے نمٹنا چاہئے جو کہ عالمی سطح پر ابھررہے ہیں۔
اس سلسلہ میں انہوں نے سری لنکا اور برما کا تذکرہ کیا اور کہا کہ بدلتی ہوئی عالمی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ماہ سری لنکا کی سیاسی و معاشی صورتِ حال انتہائی بگڑگئی کیونکہ عوام نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے صدر گوٹابایا راجہ پکشا کے خلاف برہمی کا اظہار کیا جس کی وجہ سے وہ ملک سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔