دہلی

دہلی آبکاری پالیسی‘ 40 مقامات پر ای ڈی کے چھاپے

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی آبکاری پالیسی میں مبینہ بے قاعدگیوں کی منی لانڈرنگ تحقیقات کے حصہ کے طورپر منگل کے دن دہلی اور بعض ریاستوں میں تقریباً 40 مقامات پر تلاشی لی۔

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی آبکاری پالیسی میں مبینہ بے قاعدگیوں کی منی لانڈرنگ تحقیقات کے حصہ کے طورپر منگل کے دن دہلی اور بعض ریاستوں میں تقریباً 40 مقامات پر تلاشی لی۔

عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سسوڈیہ اور بعض عہدیداروں کو دہلی آبکاری پالیسی سے جڑے مبینہ اسکام میں ملزم بنایا گیا ہے۔ دہلی‘ تلنگانہ‘ مہاراشٹرا‘ٹاملناڈو‘ ہریانہ‘ اترپردیش اور کرناٹک میں 38-40 مقامات کی تلاشی لی گئی۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ منیش سسوڈیہ کے بنگلہ یا دفتر کی تلاشی اس میں شامل نہیں۔

19اگست کو سی بی آئی نے منیش سسوڈیہ کے سرکاری بنگلہ کے علاوہ آئی اے ایس عہدیدار اور سابق کمشنر آبکاری (دہلی) ارواگوپی کرشنا کے مکان پر دھاوا کیا تھا۔ اس نے 7 ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں میں 19 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔

چیف منسٹر ا روند کجریوال کی حکومت میں منیش سسوڈیہ کے پاس آبکاری اور تعلیم کے بشمول کئی قلمدان ہیں۔ اسی دوران عام آدمی پارٹی نے منگل کے دن دعویٰ کیا کہ ای ڈی نے آبکاری پالیسی کیس میں ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سسوڈیہ کو ”کلین چٹ“ دے دی۔

پارٹی نے کہا کہ ایسا نہ ہوتا تو ای ڈی سسوڈیہ کے بنگلہ پر چھاپہ مارتی کیونکہ کلیدی ملزم کے طورپر ان کا نام لیا گیا ہے۔ پیر کے دن اروند کجریوال کی پارٹی نے کہا تھا کہ سی بی آئی نے سسوڈیہ کو کلین چٹ دے دی تاہم ایجنسی نے اس کی کھل کر تردید کی اور کہا کہ کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور اس نے کسی کو بھی الزامات سے بری نہیں کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے ترجمان اعلیٰ سوربھ بھاردواج نے پریس کانفرنس میں کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ سی بی آئی کے بعد ای ڈی نے بھی آج منیش سسوڈیہ کو کلین چٹ دے دی۔ پارٹی کے اس دعویٰ پر ای ڈی کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔