دہلی

سپریم کورٹ کی مداخلت سے 28 سال بعد ایک شخص کا تقرر

محکمہ ڈاک میں نوکری کے لئے درخواست دینے کے 28 سال بعد ایک شخص کا سپریم کورٹ کی مداخلت سے تقرر عمل میں آیا۔

نئی دہلی: محکمہ ڈاک میں نوکری کے لئے درخواست دینے کے 28 سال بعد ایک شخص کا سپریم کورٹ کی مداخلت سے تقرر عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت میں 4 سال کی تاخیر پر این آئی اے کی سرزنش کی
ماچرلہ کے ایم ایل اے رام کرشنا ریڈی پر سپریم کورٹ کی پھٹکار
سپریم کورٹ کا تلنگانہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چالینج کردہ عرضی پر سماعت سے اتفاق
عصمت دری کے ملزم تھانہ انچارج کی ضمانت منسوخ
سپریم کورٹ میں نوٹ برائے ووٹ کیس کی سماعت ملتوی

عدالت نے کہا کہ اسے عہدہ کے لئے نااہل قراردینے میں غلطی پائی گئی۔ انکور گپتا نے 1995 میں پوسٹل اسسٹنٹ کی نوکری کے لئے درخواست دی تھی۔

اسے پہلے پری انڈکشن ٹریننگ کے لئے منتخب کیا گیا اور بعدازاں اس بنیاد پر میرٹ لسٹ سے ہٹادیا گیا کہ اس نے انٹرمیڈیٹ ووکیشنل اسٹریم سے کیا تھا۔

انکور گپتا دیگر ناکام امیدواروں کے ساتھ سنٹرل اڈمنسٹریٹیو ٹریبونل سے رجوع ہوا تھا جس نے 1999 میں اس کے حق میں فیصلہ دیا تھا لیکن محکمہ ڈاک اس کے خلاف سال 2000میں الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع ہوا تھا۔

ہائی کورٹ نے 2017 میں یہ درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد 2021میں ہائی کورٹ میں ریویو پٹیشن داخل ہوئی جو خارج ہوگئی۔ اس کے بعد محکمہ ڈاک سپریم کورٹ سے رجوع ہوا۔

a3w
a3w