مکیش امبانی کو زیڈ پلس سیکوریٹی ملتی رہے گی: سپریم کورٹ
چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس کرشنا مراری اور ہیما کوہلی کی سپریم کورٹ بنچ نے حال ہی میں اس مفاد عامہ کی درخواست کو خارج کر دیا اور مرکز کو سیکورٹی جاری رکھنے کا حکم دیا۔
نئی دہلی: ملک اور دنیا کے سب سے بڑے صنعت کاروں میں سے ایک مکیش امبانی کی سیکورٹی برقرار رہے گی۔ سپریم کورٹ نے اپنے ایک حالیہ فیصلے میں کہا کہ مکیش امبانی اور ان کے خاندان کو جو سیکورٹی دی جارہی ہے، اسے جاری رکھا جائے۔خیال رہے کہ مرکزی حکومت کیجانب سے فراہم کردہ سیکورٹی کا سارا خرچ مکیش امبانی بذات خود برداشت کرتے ہیں۔
ملک کے سرکردہ صنعت کارمکیش امبانی کو زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ لیکن وکاس ساہا نامی شخص نے امبانی کی زیڈپلس سیکورٹی کے خلاف تریپورہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔
چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس کرشنا مراری اور ہیما کوہلی کی سپریم کورٹ بنچ نے حال ہی میں اس مفاد عامہ کیعرضیکو خارج کر دیا اور مرکز کو سیکورٹی جاری رکھنے کا حکم دیا۔
مکیش امبانی ملک کے ان چند لوگوں میں سے ایک ہیں جنہیں زیڈپلس سیکورٹی ملی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق امبانی کی زیڈپلس سیکورٹی پر ماہانہ 15 سے 20 لاکھ خرچ ہوتے ہیں۔
اس کا سارا خرچ مکیش امبانی خود برداشت کرتے ہیں، جب کہ زیادہ تر معاملات میں یہ خرچ حکومت کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔مسٹر امبانی کو دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کی دھمکیوں کے بعد 2013 میں یو پی اے حکومت نے زیڈپلس سیکورٹی فراہم کی تھی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ کسی بھی شخص کو خطرہ ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ سیکورٹی ایجنسیوں کے ان پٹ سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ بنچ نے کہا کہ امبانی ملک کے ممتاز صنعت کار ہیں اور ان کی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے۔ اس سے انکارکی کوئی وجہ نہیں۔
اگر کوئی شخص اپنی حفاظت کا خرچ اٹھانے کے لیے تیار ہے تو اسے سیکورٹی ملنی چاہیے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں امبانی کے گھر کے باہر رکھے حالیہ بم اور انہیں ملنے والی دھمکیوں کا بھی ذکر کیا۔