حیدرآباد

جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ

جامعہ ھذا میں ہر ماہ دوبار سیرت النبی پر خواتین و طالبات کا اجتماع ہوتا ہے جس میں تسلسل کے ساتھ نبئ کریم کی سیرت پر روشنی ڈالی جاتی ہے اور موجودہ حالات میں اس سے رہنمائی حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے۔

حیدرآباد: قرآن مجید اللہ رب العزت کا آخری کلام اور ایسا معجزہ ہے جسکی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالٰی نے لے رکھی ہے، محمد صلی اللّٰہ علیہوسلم، اللہ کے آخری نبی اور قرآن اللہ کا آخری معجزہ اور ہم مسلمان اس کرۂ ارض پر آخری امت ہیں، یہی وہ کلام ہے جو ہمارے تعلق کو اللہ سے مضبوط کرتا ہے اور نماز ہم کو اللہ سے قریب کرتی ہے اسی لئے اللہ نے قرآن مجید میں نماز سے مدد لینے کا حکم دیا ہے، ان دو عظیم نعمتوں کو جب تک ہم تھامے رہیں گے، کامیاب رہیں گے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ بنے گی، اور دنیا و آخرت میں ہم سرخرو ہونگے”

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

ڈاکٹر رفعت سیما نے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔اس موقع پر جامعہ راحت عالم کی ان طالبات کو جو نمازوں کی پابندی کرتے ہوئے تربیتی مقابلہ میں کامیاب ہوئیں انھیں بطور انعام نماز کا ساتر لباس دیا گیا۔ ان خوش نصیب طالبات کو جو ایک طویل مدت تک نماز کی حفاظت کرتی رہیں انھیں علامتی طور پر تاج پہنا کر انکی ہمت افزائی کی گئی اور انھیں بتایا گیا کہ اللہ تعالٰی بھی آخرت میں قرآن اور نماز کی حفاظت اور اس پر دوام اختیار کرنے والے بندوں کو تاج پہنا کر انکی عزت افزائی فرمائیں گے اور انہیں تاکید کی گئی کہ وہ اپنی نمازوں میں خشوع و خضوع اختیار کریں اس کے بغیر نماز صرف عادت رہ جاتی ہے عبادت نہیں بنتی، ۔

جامعہ ھذا میں ہر ماہ دوبار سیرت النبی پر خواتین و طالبات کا اجتماع ہوتا ہے جس میں تسلسل کے ساتھ نبئ کریم کی سیرت پر روشنی ڈالی جاتی ہے اور موجودہ حالات میں اس سے رہنمائی حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے۔
اس پروگرام کا آغاز طالبہ عائشہ کی قرآت کلام پاک سے ہوا اور طالبات نے حمد نعت کے علاوہ نماز اور قرآن کے موضوعات پر مختلف ترانے پیش کئے ، جس میں طالبات عظمی ناز، عظمئ مہک، ثمرین بیگم اور رخسار نے حصہ لیا اور عالمیت سال آخر کی طالبہ ثمرین بیگم نے نظامت کی ذمہ داری ادا کی۔ خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے جلسہ کو کامیاب بنایا۔