وزیر زراعت کِروڑی لال مینا راجستھان کابینہ سے مستعفی
راجستھان کے وزیر زراعت اور سینئر بی جے پی لیڈر ڈاکٹر کِروڑی لال مینا نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ اعلان کیاتھاکہ اگر ہم دوسہ اور دوسری لوک سبھا نشستوں پر جن کی ذمہ داری مجھے دی گئی تھی‘ ہارجائیں تو میں پیچھے نہیں ہٹوں گا اور استعفیٰ دے دوں گا۔
جئے پور: راجستھان کے وزیر زراعت اور سینئر بی جے پی لیڈر ڈاکٹر کِروڑی لال مینا نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ اعلان کیاتھاکہ اگر ہم دوسہ اور دوسری لوک سبھا نشستوں پر جن کی ذمہ داری مجھے دی گئی تھی‘ ہارجائیں تو میں پیچھے نہیں ہٹوں گا اور استعفیٰ دے دوں گا۔
مینا نے کہا کہ وہ گزشتہ دو دن سے دہلی میں تھے۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری نے انہیں بات چیت کیلئے بلایاتھا لیکن ان سے ملاقات نہیں کرسکے۔ مینا نے کہا کہ انہیں پارٹی یا چیف منسٹر سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگاکہ بی جے پی لیڈر نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کہاتھا کہ انہیں جن نشستوں کی ذمہ داری دی گئی ہے‘ اگر ان پر ہارہوئی تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔
انتخابی نتائج کے بعد مینا پر استعفیٰ دینے کیلئے دباؤ ڈالاجارہا تھا۔ کانگریس کے ریاستی صدر گوئندسنگھ دوستارا نے بھی کہاتھاکہ مینا کو پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے اور استعفیٰ دے دیناچاہئے۔
محکمہ زراعت سے انجینئروں کے تبادلہ پر مینا اور پنچایتی راج کے وزیرکا حال ہی میں آمناسامنا ہوا تھا۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان سے پہلے ہی مینا نے استعفیٰ دینے کا اشارہ دے دیاتھا کیونکہ سوشل میڈیا پر رجحانات میں دکھایاگیاتھا کہ بی جے پی 11نشستوں پر ہار رہی ہے۔