سوشیل میڈیا

نتیانند کے خیالی ملک کیلاسا کی سفیر اقوام متحدہ پہنچ گئی، دنیا حیران، کون ہے یہ عورت؟

ہندوستان کے سادھوں سنتوں کی طرح لباس، سر پر بالوں کا بھاری جوڑا، ماتھے پر بڑا سا تلک، گلے میں رودراکش کی ایک بڑی مالا اور گیروے کپڑے پہنے یہ عورت ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں شریک دکھائی دی تو دنیا حیران رہ گئی۔

جنیوا/نیویارک: سوئزر لینڈ کے شہر جنیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں جب نتیانند کے خیالی ملک کیلاشا کے نمائندے سامنے آئے تو لوگ حیران رہ گئے۔ اس اجلاس میں سادھوی جیسے لباس میں سفارتکاروں کے درمیان بیٹھی یہ خاتون کون ہے؟

متعلقہ خبریں
اقوام متحدہ کی اسرائیل سے نسل کشی کا خاتمہ کرنے کی اپیل
اسرائیل۔ حماس جلد جنگ بندی نہ ہوئی تو کارروائی پر غور: سلامتی کونسل
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
اسرائیلی حملوں سے تباہ غزہ کی بحالی کیلئے 40 ارب ڈالر درکار ہوں گے: اقوام متحدہ
اسرائیل جان بوجھ کر فلسطینیوں کو بھوکا مارنا چاہتا ہے: اقوام متحدہ

کیا نتیانند کے خیالی ملک کو واقعی دنیا کے دیگر ممالک میں پہچان مل چکی ہے؟ آخر یہ عورت کس عہدے پر ہے اور اقوام متحدہ تک کیسے پہنچی؟

ہندوستان کے سادھوں سنتوں کی طرح لباس، سر پر بالوں کا بھاری جوڑا، ماتھے پر بڑا سا تلک، گلے میں رودراکش کی ایک بڑی مالا اور گیروے کپڑے پہنے یہ عورت ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں شریک دکھائی دی تو دنیا حیران رہ گئی۔

جب لوگوں نے اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں انگریزی میں تقریر کرنے والی اس عورت کی ویڈیو دیکھی تو وہ سمجھ نہیں سکے کہ یہ عورت اور اس کی ساتھی خواتین کس ملک کی نمائندہ ہیں۔ بعد میں جب نتیانند کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ تصویر پوسٹ کی گئی تو لوگوں کو بات سمجھ میں آئی۔

بھارت میں ریپ کے کئی الزامات کا سامنا کرنے والے مفرور سوامی نتیانند نے دنیا کے سامنے ایک نیا پروپیگنڈا پھیلادیا ہے۔ نتیانند نے سب سے پہلے ایک نیا ملک بنانے کا دعوٰی کیا تھا جس کا نام ’’ریاست ہائے متحدہ کیلاسا‘‘ تھا۔ جہاں مبینہ طور پر ہندو عقائد کے مطابق زندگی گزاری جاتی ہے۔

اب نتیانند نے دعوٰی کیا ہے کہ اس نے ایک خاتون کی سربراہی میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے اپنے ملک سے ایک وفد بھیجا ہے۔ نتیانند اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس کی تشہیر کررہا ہے۔

کیلاسا کی جانب سے ایک خاتون سادھوی جنیوا میں اقوام متحدہ کے پروگرام میں شرکت کرتی نظر آرہی ہے۔ اس خاتون نے اپنا نام ماں وجئے پریہ نتیانند بتایا ہے۔ کیلاسا کے تصدیق شدہ فیس بک اکاؤنٹ کے مطابق ماں وجئے پریہ نتیانند، اقوام متحدہ میں کیلاسا کی مستقل سفیر ہے۔ ماں وجئے پریہ نتیانند کے مطابق اس کی رہائش گاہ امریکہ کے واشنگٹن ڈی سی شہر ہے۔

وجئے پریہ کو نتیانند کے ملک کیلاسا میں ایک سفارت کار کی حیثیت حاصل ہے۔ ماں وجئے پریہ نتیانند کے علاوہ پانچ دیگر خواتین نے 22 فروری کو سوئٹزرلینڈ کے جنیوا شہر میں منعقدہ اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں شرکت کی تھی۔ اقوام متحدہ نے معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔

کیلاسا کی ماں وجئے پریہ نتیانند کے علاوہ کیلاسا لاس اینجلس کی سربراہ مکتیکا آنند، کیلاسا سینٹ لوئی کی سربراہ سونا کامت، کیلاسا برطانیہ کی سربراہ نتیا آتمادائیکی، کیلاسا فرانس کی سربراہ نتیا وینکٹیش نندا اور کیلاسا سلووینیا کی ماں پریمپارا نتیانند نے اجلاس میں شرکت کی۔

اقوام متحدہ کے اس اجلاس میں ماں وجئے پریہ نتیانندا نے دعوٰی کیا کہ ہندو روایات کو زندہ کرنے کی کوششوں پر ان کے سپریم گرو سوامی نتیا نندا کو ہندوستان میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔ وجئے پریہ نے اقوام متحدہ سے پوچھا کہ نتیانندا اور کیلاشا میں 20 لاکھ ہندو مہاجر آبادی پر ظلم و ستم کو روکنے کے لئے قومی اور بین االاقوامی سطح پر کیا اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں؟

واضح رہے کہ نتیانند کو ہندوستان میں ریپ سمیت کئی مقدمات کا سامنا ہے۔ ہندوستان میں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے بجائے نتیانند ملک چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ وجئے پریہ نے اقوام متحدہ کے اس اجلاس میں ہندوستان پر جو الزامات لگائے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔

کیلاسا کی ویب سائٹ کے مطابق وجئے پریہ نتیانندا اس فرضی ملک کی جانب سے دنیا کے دیگر اداروں کے ساتھ بھی معاہدے کرتی ہے۔ اقوام متحدہ میں وجئے پریہ نے کئی ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کی اور اس کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

ایک ویڈیو میں ماں وجئے پریہ نتیانندا کو مبینہ طور پر کچھ امریکی عہدیداروں کے ساتھ کچھ معاہدوں پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وجئے پریہ کا دعویٰ ہے کہ کیلاسا نے دنیا کے کئی ممالک میں اپنے سفارت خانے اور این جی اوز بھی کھول دیئے ہیں۔