آندھراپردیش

اے پی: گنیش مورتی کو لے جانے کے موقع پر رقص کے دوران اچانک گرپڑنے سے نوجوان کی موت

اس نوجوان کی شناخت 22سالہ ہریش کے طورپر کی گئی ہے۔اس کے ساتھیوں نے بتایا کہ وہ ڈی جے کے سامنے رقص کر رہا تھا کہ اچانک زور دار آواز اور شور شرابہ کو برداشت نہ کرتے ہوئے گر پڑا۔ اس کے دوستوں نے فوری طور پر اسے قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے معائنہ کرنے کے بعد اسے مردہ قرار دیا۔

حیدرآباد: گنیش کی مورتی کو وسرجن کے لئے لے جانے کے موقع پرجلوس میں رقص کے دوران اچانک گرپڑنے کے نتیجہ میں نوجوان کی موت ہوگئی۔یہ واقعہ آندھراپردیش کے وجئے نگرم ضلع کے بوبباڈی پیٹ میں پیش آیا۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
گنیش وسرجن کے انتظامات مکمل:وزیرٹرانسپورٹ
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک


اس نوجوان کی شناخت 22سالہ ہریش کے طورپر کی گئی ہے۔اس کے ساتھیوں نے بتایا کہ وہ ڈی جے کے سامنے رقص کر رہا تھا کہ اچانک زور دار آواز اور شور شرابہ کو برداشت نہ کرتے ہوئے گر پڑا۔ اس کے دوستوں نے فوری طور پر اسے قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے معائنہ کرنے کے بعد اسے مردہ قرار دیا۔


اس طرح کے واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں۔ نوجوانوں میں ڈی جے کلچر اور اونچی آواز کے شوق کے نتیجہ میں کئی بار دل کے دورے اور اچانک اموات کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں غم کا ماحول چھا گیا ہے۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈی جے کی اونچی آواز دماغ اور دل پر براہِ راست اثر ڈالتی ہے جبکہ کئی نوجوان بغیر کھائے پئے یا تھکے ہوئے حالت میں گھنٹوں رقص کرتے ہیں جس سے جسمانی کمزوری بڑھ جاتی ہے۔ ڈاکٹرس خبردار کرتے ہیں کہ اچانک زیادہ شور دل کی دھڑکن کو غیر معمولی رفتار سے بڑھا دیتا ہے۔


ہریش کے ارکان خاندان نے اس واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، جبکہ دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ بالکل صحت مند اور چاق و چوبند تھا اور کسی بڑی بیماری میں مبتلا نہیں تھا۔ پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں دل کا دورہ ہی موت کی وجہ بتائی جائے گی۔


مقامی افراد نے کہا کہ ایسے پروگراموں میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے سے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ کچھ عینی شاہدین کے مطابق رقص کے دوران ہی ہریش کو چکر آنے لگے تھے مگر کسی نے سنجیدگی سے توجہ نہیں دی۔ مقامی قائدین نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تفریح کے دوران اپنی صحت کو ہرگز نظرانداز نہ کریں۔


یہ واقعہ عوام میں ڈی جے کلچر پر دوبارہ بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ کئی سماجی تنظیموں نے اونچی آواز پر کنٹرول کے لیے سخت قوانین کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹرس نے مشورہ دیا ہے کہ دل یا سانس کی بیماری والے افراد ایسے پروگراموں میں جانے سے گریز کریں۔

عوامی حلقوں نے بھی کہا ہے کہ انتظامیہ کو ایسے پروگراموں کی نگرانی بڑھانی چاہیے تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔


ہریش کی اچانک موت سے دوستوں اور اس کے ارکان خاندان کو شدید صدمہ پہنچا اور پورے علاقے میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔