جرائم و حادثات

بازار گھاٹ حادثہ: مہلوکین کی تعداد میں اضافہ

شہرحیدرآباد کے بازارگھاٹ علاقہ کے کمیکل گودام کی چوتھی منزل میں بڑے پیمانہ پرآگ لگ گئی۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کے بازارگھاٹ علاقہ کے کیمیکل گودام کی چوتھی منزل میں بڑے پیمانہ پرآگ لگ گئی۔

متعلقہ خبریں
بازار گھاٹ آتشزدگی سانحہ، اہم ملزم رمیش کمار گرفتار

اس واقعہ میں اس منزل پر پھنس جانے والے 9افراد زندہ جھلس کر ہلاک ہوگئے اوردیگر تین شدید طورپرجھلس گئے۔اس واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ہی چارفائرانجن وہاں پہنچے جنہوں نے آگ پر قابوپانے کی کوششوں کا آغاز کردیا۔

اس عمارت کی نچلی منزل پر گیاریج ہونے کے پیش نظر کاروں کی مرمت کے دوران یہ آگ لگی۔ اسی مقام پر ڈیزل اور کمیکل کے ڈرمس بھی رکھے ہوئے تھے جس کے نتیجہ میں یہ آگ تیزی کے ساتھ پھیلتی چلی گئی۔اس آگ کو دیکھ کر متصل اپارٹمنٹ میں رہنے والے کافی خوفزدہ ہوگئے۔

فائربریگیڈ کے عہدیداروں کی مدد سے سیڑھیوں کے ذریعہ اپارٹمنٹ میں رہنے والے باہر نکل آئے۔اس آگ کی وجہ سے اپارٹمنٹ کے پارکنگ ایریا میں موجود بائیکس اور کاریں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ آگ لگنے سے اپارٹمنٹ کے باہر رکھی گاڑیاں بھی جل گئیں۔

کیمیکل کا بڑا ذخیرہ ہونے کی وجہ سے آگ بجھانے میں مشکل صورتحال کا سامنا کرناپڑا۔ اس واقعہ کے ساتھ ہی دھواں آس پاس کے علاقوں میں تیزی سے پھیل گیا۔مقامی عوام کی کثیر تعداد وہاں جمع ہوگئی جنہوں نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) او راین ڈی آرایف کے عملہ کے ساتھ راحت کاموں میں مدد کی۔

ایڈیشنل ڈی جی وکرم سنگھ مان نے تصدیق کی ہے کہ مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 9ہوگئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ مہلوکین میں ایک ہی خاندان کے چار افراد شامل ہیں۔اس واقعہ کے ساتھ ہی اس خاندان پر غم کا پہاڑٹوٹ پڑا۔اس واقعہ میں جھلس جانے والوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے عثمانیہ اسپتال منتقل کردیاگیا۔

ذرائع کے مطابق آگ کے نتیجہ میں اس اپارٹمنٹ میں رہنے والے کئی افراد نے سانس لینے میں دشواری محسوس کی جس کے بعد ان کو 25تا30ایمبولنس گاڑیوں کے ذریعہ اسپتال منتقل کیاگیا۔پولیس نے کہاکہ ان افراد کی تعداد 21ہے۔بعض افراد کو علاج کیلئے عثمانیہ اسپتال لے جایاگیاجہاں 8کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

فائرڈپارٹمنٹ کے ڈی جی نے کہاکہ فائبرمشینوں میں کمیکل آئیل کا استعمال کیاجارہا تھا۔20سے زائد ڈرمس میں یہ آئیل بھراہوا تھا۔ڈی سی پی سنٹرل زون وینکٹیشورلو نے مقام واقعہ کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہاکہ دم گھٹنے سے یہ اموات ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ فائربریگیڈ کے عہدیداروں نے لمبی سیڑھی کی مدد سے عمارت میں پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے کا کام کیا۔

فائرڈپارٹمنٹ کے عہدیدار اس معاملہ کی جانچ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمارت کی تیسری اور چوتھی منزل پر بعض خاندان کرایہ سے مقیم ہیں۔دم گھنٹے سے بعض کی موت ہوئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ مہلوکین کی شناخت 58سالہ محمد اعظم، ان کی بیوی 50سالہ ریحانہ سلطانہ،ان کی دختر 26سالہ فائزہ سمرین،35سالہ طہورہ فرحین،6سالہ طوبی،13سالہ طہورہ،66سالہ محمد ذاکر حسین،محمد اعظم کے فرزند 32سالہ حسیب الرحمن اورمحمد ذاکرحسین کی اہلیہ 55سالہ نکہت سلطانہ کے طورپر کی گئی ہے۔

اس واقعہ کی اطلاع پاکر مرکزی وزیرسیاحت جی کشن ریڈی نے وہاں پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہاکہ غیرقانونی گوداموں کے نتیجہ میں اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں۔ریاستی حکومت باربارتوجہ دہانی کے باوجود ایسے گوداموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔