بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ نے چیف منسٹرریونت ریڈی پر سنگین الزامات عائد کردیئے
راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ ان کے حلقہ گوشہ محل میں شاہ عنایت گنج پولیس اسٹیشن کے سی آئی اے ببو چوہان نے ایک کیس سے نام نکالنے کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے مانگے اور 50 ہزار روپئے پر معاملہ طے ہوا۔
حیدرآباد: گوشہ محل کے بی جے پی ایم ایل راجہ سنگھ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے بعد تلنگانہ رشوت خوری کا گڑھ بن چکا ہے۔ انہوں نے پولیس عہدیداروں کے رشوت لینے پر سخت تنقید کی اور اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی جاری کیا۔
راجہ سنگھ نے کہا کہ پہلے کانسٹبل، ایس آئی اور اے سی پی جیسے عہدیداران رشوت لینے سے ڈرتے تھے، لیکن کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ دھندہ بڑھ گیا ہے۔ کریم نگر کے جمی کنٹہ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر روی کمار کی ایک آڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے ایک کیس میں تین لاکھ روپے رشوت لی۔
اس آڈیو میں متاثرہ شخص نے دعویٰ کیا کہ انسپکٹر نے باتھ روم میں پیسے رکھوائے اور اعلیٰ حکام سے سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کرنے کی درخواست کی ہے۔
راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ ان کے حلقہ گوشہ محل میں شاہ عنایت گنج پولیس اسٹیشن کے سی آئی اے ببو چوہان نے ایک کیس سے نام نکالنے کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے مانگے اور 50 ہزار روپئے پر معاملہ طے ہوا۔ اے سی بی حکام نے متاثرہ شخص سے رقم لیتے ہوئے سی آئی کو گرفتار کر لیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ پولیس کے ہر دفتر اور عہدیدار کے کمرے میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں تاکہ رشوت خوری جیسے واقعات کی روک تھام ہو۔ انہوں نے چیف منسٹر سے درخواست کی کہ جو افسران رشوت لیتے پکڑے جائیں، انہیں نہ صرف معطل کیا جائے بلکہ نوکری سے مکمل طور پر برخاست کردیا جائے۔ اس کیلئے خصوصی جی او جاری کرنے کی ضرورت ہے۔