پام آئل خریدیں اور پائیں لنگوروں کا تحفہ، منفرد پیشکش کس نے کی؟
ملائیشیا نے چین کی پانڈا ڈپلومیسی سے متاثر ہوتے ہوئے اسی سے ملتی جلتی اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور حکومت پام آئل خریدنے والے ممالک کو اورنگوٹان نسل کے لنگور تحفے کے طور پر دے گی۔
کوالالمپور: دنیا بھر میں خریداری اسکیمیں نئی بات نہیں لیکن ملائیشیا میں تو حکومت نے پام آئل کی خریداری پر مفت لنگور تحفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا نے چین کی پانڈا ڈپلومیسی سے متاثر ہوتے ہوئے اسی سے ملتی جلتی اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور حکومت پام آئل خریدنے والے ممالک کو اورنگوٹان نسل کے لنگور تحفے کے طور پر دے گی۔
بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملائیشیا حکومت یہ اقدام معدومی کے خطرے سے دوچار اورنگوٹان لنگوروں کی نسل کو بچانے کے لیے اٹھا رہی ہے کیونکہ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے اورنگوٹان لنگور کی نسل کو سنگین خطرے کا شکار انواع کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے اور جنگلات کے کٹاؤ، زرعی زمین کی توسیع اور پام آئل کی کاشت کی وجہ سے اس جانور کے مسکن ختم ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے ملائیشیا کے اشیائے صرف کے وزیر جوہری عبدالغنی کا کہنا ہے کہ اورنگوٹان ڈپلومیسی کے تحت معدومیت کے خطرے سے دوچار لنگوروں کی یہ قسم پام آئل کی تجارت کرنے والے ممالک اور خطوں کو تحفے میں دی جائے گی۔
ملائیشین وزیر نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہم اورنگوٹان ڈپلومیسی کے ذریعے دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ملائیشیا حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے کتنا پرعزم ہے۔ انہوں نے پام آئل کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کوشاں غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کریں۔
واضح رہے کہ ملائیشیا اور انڈونیشیا دنیا میں پام کی پیداوار میں سب سے آگے ہیں۔ پام آئل کیک، چاکلیٹ، مارجرین جیسی کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ کاسمیٹکس، صابن اور شیمپو بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ماہرین ماحولیات کی جانب سے پام آئل کو ملائیشیا اور انڈونیشیا میں جنگلات کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔