چائنیز مانجہ جان لیوا، استعمال اور فروخت مکمل طور پر ممنوع: پولیس کی سخت وارننگ
حیدرآباد میں چائنیز مانجہ کے خطرناک استعمال پر پولیس نے سخت انتباہ جاری کیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق پتنگ بازی کے لیے نارمل دھاگہ یا عام مانجہ استعمال کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں
حیدرآباد میں چائنیز مانجہ کے خطرناک استعمال پر پولیس نے سخت انتباہ جاری کیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق پتنگ بازی کے لیے نارمل دھاگہ یا عام مانجہ استعمال کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں، تاہم چائنیز مانجہ نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں اور پرندوں کے لیے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ چائنیز مانجہ پلاسٹک اور دھات کے ذرات سے تیار کیا جاتا ہے، جو ماحول دوست نہیں ہے اور تیز دھار ہونے کے باعث جان لیوا زخم دے سکتا ہے۔ ماضی میں پیش آئے واقعات اس خطرے کی سنگینی کو واضح کرتے ہیں۔ تقریباً تین سے چار سال قبل ایک فوجی جوان کی چائنیز مانجہ سے گردن کٹنے کے باعث موت واقع ہو چکی ہے۔ اسی طرح مہدی پٹنم اور آصف نگر پولیس حدود میں ایک شخص شدید زخمی ہوا تھا۔ منگل ہاٹ علاقے میں کئی افراد کے ہاتھ زخمی ہوئے جبکہ متعدد پرندے بھی اس مانجے میں پھنس کر ہلاک ہو چکے ہیں۔
حکام کے مطابق چائنیز مانجہ خواتین، بچوں، راہگیروں، دو پہیہ گاڑی سواروں اور جانوروں کے لیے بھی بڑا خطرہ بن چکا ہے۔ اسی وجہ سے چائنیز مانجہ پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ پولیس نے واضح کیا ہے کہ چائنیز مانجہ بیچنا، خریدنا اور استعمال کرنا تینوں ہی قابلِ سزا جرم ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق اب تک ٹاسک فورس سمیت تقریباً 10 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں اور تقریباً 500 بابن رول چائنیز مانجہ ضبط کیا گیا ہے۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی شخص چائنیز مانجہ استعمال کرتے ہوئے پایا گیا، اس کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کر کے جیل بھیجا جائے گا۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کہیں بھی چائنیز مانجہ کی فروخت یا استعمال کی اطلاع ہو تو فوری طور پر متعلقہ ایس ایچ او کو اطلاع دیں یا براہِ راست پولیس سے رابطہ کریں۔ اطلاع دینے والے کی شناخت مکمل طور پر خفیہ رکھی جائے گی۔
حکام نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف محفوظ اور قانونی طریقے سے پتنگ بازی کریں تاکہ کسی قیمتی جان کا نقصان نہ ہو اور شہر کو حادثات سے بچایا جا سکے۔