حیدرآباد

شاد نگر پولیس اسٹیشن میں دلت خاتون پر تشدد کی مذمت (ویڈیو)

ڈی جی پی آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ شاد نگر ٹاؤن میں ایک مقفل مکان سے 20 تولے سونا اور 2 لاکھ روپے نقدی چوری کے ضمن میں متاثرہ کو پولیس اسٹیشن بلایا گیا تھا۔ خاتون پر چوری کا جرم قبول کرنے پر دباؤ ڈالا گیا۔

حیدر آباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے پیر کے روز سرقہ کے ایک کیس میں پولیس اسٹیشن میں ایک دلت خاتون کو بہیمانہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے اس واقعہ میں ملوث پولیس عہدیدار کے خلاف ایس سی، ایس ٹی انسداد مظالم ایکٹ کے تحت کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کو زبان کے استعمال میں محتاط رہنے بی آر ایس کا مشورہ
ہتھرس عصمت ریزی و قتل کیس، 3 ملزمین بری

ایکس پر سابق وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ ذمہ دار عہدیدار کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور متاثرہ خاتون کو انصاف دلانا چاہیے۔ راما راؤ نے کہا کہ تلنگانہ سماج مخالف دلت‘ مخالف خواتین کانگریس حکومت کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ سائبر آباد کمشنریٹ کے تحت شاد نگر پولیس اسٹیشن میں خاتون کو برہنہ کرنے پھر اس پر تشدد کرنے کے واقعہ پر بی آر ایس نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔

چوری کے واقعہ میں دلت خاتون کو پولیس اسٹیشن طلب کیا گیا تھا۔ اگرچیکہ یہ واقعہ 24 / جولائی کو پیش آیا مگر 4 / اگست کو منظر عام پر آیا ہے سونا چوری کے الزام میں 34 سالہ خاتون کو شاد نگر پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا جہاں اس کے نابالغ لڑکے کے سامنے اس خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ کے ٹی آر نے پوچھا کہ کیا یہ اندراماں حکمرانی ہے؟، آیا یہ جمہوریت ہے؟۔

بتایا جاتا ہے کہ خاتون کو جرم قبول کرنے کے لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والی اس خاتون نے دعویٰ کیا کہ پہلے اس کے شوہر کو ٹارچر کیا گیا اور پھر انہیں رہا کردیا گیا۔ بعد ازاں مجھے ساڑی اتارنے اور شارٹس پہننے پر مجبور کیا گیا۔ متاثرہ نے بتایا کہ پولیس جوانوں نے پہلے میرے ہاتھ اور پیر باندھ دیئے پھر مجھ پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

شاد نگر کے انسپکٹر (ڈیٹیکٹیو) اے رام ریڈی کو کمشنریٹ ہیڈکوارٹر سے اٹاچ کردیا گیا تاکہ ان کے خلاف زیر التواء الزامات کی تحقیقات کی جاسکیں۔ شاد نگر کے اے سی پی، اس واقعہ کی انکوائری کررہے ہیں۔ انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر انسپکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ڈی جی پی آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ شاد نگر ٹاؤن میں ایک مقفل مکان سے 20 تولے سونا اور 2 لاکھ روپے نقدی چوری کے ضمن میں متاثرہ کو پولیس اسٹیشن بلایا گیا تھا۔ خاتون پر چوری کا جرم قبول کرنے پر دباؤ ڈالا گیا۔

خاتون کو تقریباً 6 گھنٹوں تک پولیس اسٹیشن میں محروس رکھا گیا جب وہ نیم بے ہوش ہوگئی تب اس خاتون کو چھوڑ دیا گیا۔ خاتون نے کہا کہ وہ ہاسپٹل جانا چاہتی تھی مگر جس گھر میں سرقہ کا واقعہ پیش آیا، اس مکان کے افراد نے انہیں دھمکی دی کہ اگر وہ گھر کے باہر نکلے گی تو تمہارے افراد خاندان کو زندہ جلا دیں گے۔