تیجسوی یادو کا طنز: بہار کی بدعنوانی کا ذمہ دار ہمیشہ چوہے
بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو نے اپنی بہار ادھیکار یاترا کے دوران نتیش کمار حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تمام بدعنوانی کا الزام چوہوں پر لگایا جاتا ہے، جب کہ وزراء بے داغ بچ جاتے ہیں۔
پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو نے اپنی بہار ادھیکار یاترا کے دوران نتیش کمار حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تمام بدعنوانی کا الزام چوہوں پر لگایا جاتا ہے، جب کہ وزراء بے داغ بچ جاتے ہیں۔
تیجسوی یادو نے ایک سماجی پلیٹ فارم پر لکھا کہ گزشتہ 20 سالوں سے حکومت اپنی بدعنوانی کی ذمہ داری چوہوں پرڈالتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب،پشتہ، اسپتال، پل،پلیا اور امدادی کاموں میں گھوٹالے چوہوں کی وجہ سے ہوتے ہیں، جب کہ حکومت اپنے وزراء کو کلین چٹ دیتی ہے۔
آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ سرکاری بدعنوانی میں چوہوں کے ملوث ہونے کی ایک لمبی فہرست ہے۔ انہوں نے کہا،یاد کیجئے ایک بار، تقریباً 9 لاکھ لیٹر پکڑی گئی شراب تھانوں سے غائب ہوگئی اورایسا مانا گیا کہ اسے چوہے پی گئے۔تیجسوی یادو نے کہا کہ ایک وقت پل اور پلیوں کے گرنے سے بہار بدنام ہورہا تھا، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ 7819 کروڑ کے 113 پل اور پلیا حکومتی بدعنوانی کی وجہ سے نہیں بلکہ چوہوں کے کترنے کی وجہ سے گرے۔
انہوں نے کہا کہ حد تو تب ہوئی بہار کے ایک سرکاری اسپتال میں داخل نوزائیدہ بچہ کی انگلیاں چوہوں نے کتردی تھیں۔ مزید برآں، ایک معاملے میں، چوہوں نے پوسٹ مارٹم کے لیے رکھی ہوئی لاش کی آنکھیں بھی نکال لی تھیں۔ مسٹر تیجسوی یادو نے کہا کہ چوہوں کی کہانی بہت لمبی ہے اور ان کی وجہ سے محکمہ آبی وسائل کو بھی ہزاروں کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کروڑوں مالیت کا سیلابی امدادی سامان بھی چوہے کھا گئے اور عوام بے بسی کے ساتھ خاموش رہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ بہار کی بدعنوانی کے لیے چوہوں کی ذمہ داری بہت بڑی ہے، لیکن این ڈی اے حکومت کے ایک وزیر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بدعنوان چوہوں کو ہی کھاجاتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر یادو نے تاریخی واقعات سے چوہوں کی کہانی کو چن چن کر نکالا ہے اور اس تناظر میں این ڈی اے حکومت اور اس کے وزرائکو نشانہ بنایا ہے۔
اپنی بہار ادھیکار یاترا کے دوران، مسٹر یادو نے ریاست کے مختلف شعبوں اور محکموں میں بدعنوانی پر تبادلہ خیال کیا اور نتیش کمار کی اچھی حکمرانی پر سوال اٹھائے۔ بہار کی سیاست میں چوہوں کے بارے میں بحث کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے اشارہ دیا ہے کہ اگر حکمراں پارٹی جنگل راج کی بات کرے گی تو ان کی جانب سے سرکاری بدعنوانی میں چوہوں کے کردار کا مسئلہ بار با آتا رہے گا۔