قومی

اجمیر میں انڈہ فروش مسلمان ہراسانی کا شکار، ٹھیلہ بنڈی ہٹانے کا حکم۔ دوسرے بیوپاری نظر انداز

راجستھان کے تاریخی شہر اجمیر میں محض انڈوں کی ایک ٹھیلہ بنڈی پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث انصاف پسندی اور ٹھیلہ پر سامان بیچے والے ایک مسلمان کے خلاف مبینہ امتیاز کے بارے میں سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔

اجمیر (منصف نیوز ڈیسک) راجستھان کے تاریخی شہر اجمیر میں محض انڈوں کی ایک ٹھیلہ بنڈی پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث انصاف پسندی اور ٹھیلہ پر سامان بیچے والے ایک مسلمان کے خلاف مبینہ امتیاز کے بارے میں سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔

ایک نوجوان شخص عارف محمد کا جو تقریبا دیڑھ برس سے گیان وہار کالونی میں اپنے ٹھیلہ پر انڈے فروخت کررہا ہے کا کہنا ہے کہ اسے مقامی کونسلر پرتیبھا پراشر کے شہور اروندپراشر کی جانب سے بار بار ہراساں کیا جارہاہے۔ عارف محمد کے بموجب اس کے روزگار کو اس بہانہ پر کہ یہ مقام ”غیر خردہ فرو ش زون“ ہے نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ اس علاقہ میں دیگر اسٹالس کسی مداخلت کے بغیر برقرار ہیں۔

عارف نے مقامی نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ ٹھیلہ بنڈی میرے خاندان کے لئے آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔ میں یہاں ایک سال سے زیادہ سے انڈے فروخت کرتا رہا ہوں۔ کئی دوسروں نے بھی یہاں اسٹالس لگائے ہیں۔ صرف مجھ کو ہی چلے  جانے کیلئے کہا جارہا ہے۔ یہ امتیاز ہے۔ یہ مسئلہ اس وقت بڑھ گیا جبکہ مقامی سیاسی شخصیتوں نے مداخلت کی۔

راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے ڈسٹرکٹ کنوینر اشیش سونی نے عارف کے خلاف باربار کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے اسکی تائید کی۔ انہوں نے ضلع کلکٹر کو تحریر شکایت پیش کی جس میں اروندپراشر کے خلاف کارروائی کی مانگ کی گئی۔ کونسلر پربھا پراشر نے اپنے موقف کی مدافعت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ مذہبی تعصب کا نہیں بلکہ تحفظ و سلامتی اور نظم و ضبط عامہ کا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اسے (عارف) کو دیگر مقام کو منتقل ہونے کامشورہ دیا گیا لیکن بعض افراد اسے ایک بڑا مسئلہ بنانے کی غیرضروری کوشش کررہے ہیں۔ اس مسئلہ نے مقامی عوام اور مبصرین میں ایک بحث چھیڑ دی ہے۔ بعض لوگوں کی نظر میں یہ محض ایک شہری مسئلہ ہے جبکہ دوسروں کا یہ ماننا ہے کہ یہ اقلیتوں کے خلاف منتخب کارروائی کے گہرے مسئلہ کو ظاہر کرتا ہے۔

ضلع کلکٹر کے دفتر نے شکایت کی وصولی کی تصدیق کی۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ تعین کرنے کے لئے کہ عارف کے خلاف کارروائی قانونا جائز اور موزوں تھی۔ اس سلسلہ میں جائزہ لیا جائے گا۔ عارف کے لئے یہ لڑائی صرف اس کے انڈوں کی ٹھیلہ بنڈی کی نہیں بلکہ وقار اور مساویانہ سلوک  کی ہے۔