تلنگانہ

گڈوال | بی جے پی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی تاریخی ریلی، وقف ایکٹ کی واپسی کا مطالبہ

گڈوال میں وقف بورڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف لائے گئے وقف ترمیمی بل کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

مسلمانوں نے سیاہ بیجز پہن کر گڈوال شہر میں مرکزی حکومت کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلوس کا انعقاد کیا۔ یہ جلوس دھارورمٹ میں واقع درگاہ سے شروع ہو کر ضلع کلکٹریٹ تک نکالا گیا۔

گڈوال کے رکن اسمبلی بندلا کرشنا موہن ریڈی، سابق ضلعی صدر سرتھا، سابق میونسپل چیئرمین بی ایس کیشوو اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ عوامی تنظیموں کے رہنماؤں نے اس جلوس میں شرکت کی اور اس کی حمایت کی۔

اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے مسلمانوں کی جائیدادوں کو لوٹنے کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں۔

انہوں نے اس بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو پورے ملک پر ایک حملہ سمجھیں اور بی جے پی حکومت کو گرائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ ایک نیا قانون ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کرنا اور ان کی املاک پر قبضہ کرنا ہے۔