تلنگانہ

گڈوال | بی جے پی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی تاریخی ریلی، وقف ایکٹ کی واپسی کا مطالبہ

گڈوال میں وقف بورڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف لائے گئے وقف ترمیمی بل کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش
غریبوں اور بے سہارا افراد کے لیے سہارا بنا تانڈور کا اے ایس جی ایم کے چیریٹیبل ٹرسٹ

مسلمانوں نے سیاہ بیجز پہن کر گڈوال شہر میں مرکزی حکومت کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلوس کا انعقاد کیا۔ یہ جلوس دھارورمٹ میں واقع درگاہ سے شروع ہو کر ضلع کلکٹریٹ تک نکالا گیا۔

گڈوال کے رکن اسمبلی بندلا کرشنا موہن ریڈی، سابق ضلعی صدر سرتھا، سابق میونسپل چیئرمین بی ایس کیشوو اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ عوامی تنظیموں کے رہنماؤں نے اس جلوس میں شرکت کی اور اس کی حمایت کی۔

اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے مسلمانوں کی جائیدادوں کو لوٹنے کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں۔

انہوں نے اس بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو پورے ملک پر ایک حملہ سمجھیں اور بی جے پی حکومت کو گرائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ ایک نیا قانون ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کرنا اور ان کی املاک پر قبضہ کرنا ہے۔