تلنگانہ

گڈوال | بی جے پی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی تاریخی ریلی، وقف ایکٹ کی واپسی کا مطالبہ

گڈوال میں وقف بورڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف لائے گئے وقف ترمیمی بل کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعیۃ علماء بودھن کا انتخابی اجلاس، حافظ محمد افسر صاحب مظہری بلا مقابلہ صدر منتخب
جمعیۃ علماء ضلع نلگنڈہ کا ایک روزہ ممبر سازی جائزہ اجلاس منعقد
FLO کا پہلا نیشنل جاب فیئر حیدرآباد میں کامیابی کے ساتھ مکمل، 35 کمپنیاں اور 1200 سے زائد امیدواروں کی شرکت
جمعیتہ علماء ضلع نظام آباد میں ممبر سازی مہم مکمل، منڈل سطح کے انتخابات کا اعلان
محبوب نگر: اقلیتی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے چار ماہہ مفت فاؤنڈیشن کورس کی آخری تاریخ میں توسیع

مسلمانوں نے سیاہ بیجز پہن کر گڈوال شہر میں مرکزی حکومت کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلوس کا انعقاد کیا۔ یہ جلوس دھارورمٹ میں واقع درگاہ سے شروع ہو کر ضلع کلکٹریٹ تک نکالا گیا۔

گڈوال کے رکن اسمبلی بندلا کرشنا موہن ریڈی، سابق ضلعی صدر سرتھا، سابق میونسپل چیئرمین بی ایس کیشوو اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ عوامی تنظیموں کے رہنماؤں نے اس جلوس میں شرکت کی اور اس کی حمایت کی۔

اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے مسلمانوں کی جائیدادوں کو لوٹنے کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں۔

انہوں نے اس بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو پورے ملک پر ایک حملہ سمجھیں اور بی جے پی حکومت کو گرائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ ایک نیا قانون ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کرنا اور ان کی املاک پر قبضہ کرنا ہے۔