غزہ جنگ بندی معاہدہ، دوسرے مرحلہ پر عمل آوری
ایک اسرائیلی صیانتی وفد آج قاہرہ پہنچا تاکہ حالیہ طئے پائے غزہ جنگ بندی معاہدہ برائے یرغمالیوں کی رہائی کے دوسرے مرحلہ پر عمل آوری کے لئے بات چیت کی جاسکے۔ باخبر مصری ذرائع نے یہ بات بتائی۔
قاہرہ: ایک اسرائیلی صیانتی وفد آج قاہرہ پہنچا تاکہ حالیہ طئے پائے غزہ جنگ بندی معاہدہ برائے یرغمالیوں کی رہائی کے دوسرے مرحلہ پر عمل آوری کے لئے بات چیت کی جاسکے۔ باخبر مصری ذرائع نے یہ بات بتائی۔
اسرائیلی وفد میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد اور شن بیت سیکوریٹی ایجنسی کے عہدیدار شامل ہیں۔ ذرائع نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر خبررساں ادارہ ژنہوا کو یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کے دوسرے مرحلہ پر عمل آوری پر بات چیت مرکوز رہی۔
ان میں رفتح سرحد کا فلسطین کی طرف کے حصہ کو دوبارہ کھولنے پر بھی بات چیت کی گئی تاکہ زخمی فلسطینیوں کی منتقلی کو یقینی بنایا جاسکے۔ بات چیت کے دوران غزہ۔ مصر سرحد پر واقع فلاڈیلفی راہداری میں اسرائیلی فوج کی موجودگی پر بھی گفتگو کی گئی۔
اسرائیل نے مصر سے جزوی دستبرداری کی بات کہی ہے جبکہ مصر کا اصرار ہے کہ اسرائیل اس علاقہ سے مکمل طورپر پیچھے ہٹ جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہ کہ مصری اور اسرائیلی سیکوریٹی عہدیداروں نے حماس کے زیرقبضہ اسرائیلی یرغمالیوں اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے معاہدہ کی شرائط کے مطابق تبادلہ پر بھی بات چیت کی۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ 15 مہینے طویل لڑائی کے بعد مصر‘ قطر اور امریکہ کی ثالثی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ ہفتہ 3 مراحل پر مشتمل جنگ بندی معاہدہ ہوا۔ سمجھوتہ کا موجودہ 6 ہفتے کے مرحلہ کا آغاز اتوار کے روز ہوا۔
غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کو اور اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ علاوہ ازیں غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی میں شدت پیدا ہوئی جبکہ اس علاقہ سے اسرائیلی فوجیوں نے جزوی تخلیہ کیا۔
Photo Source: @planetreporter1