حیدرآباد

حکومت، موسیٰ ریور پروجیکٹ کیلئے پُرعزم: بھٹی وکرمارکہ

ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارکہ نے کہا کہ موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے لئے حکومت پر عزم ہے جس کا مقصد حیدرآباد کو ایک عالمی شہر بنانا ہے۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارکہ نے کہا کہ موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے لئے حکومت پر عزم ہے جس کا مقصد حیدرآباد کو ایک عالمی شہر بنانا ہے۔

متعلقہ خبریں
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
ساؤتھ زون ای این ٹی سرجنز کانفرنس 2024: جدید تکنیکوں پر تبادلہ خیال
اللہ کے نزدیک عزت کا معیار صرف تقویٰ ہے، مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان
زیارتوں کا سلسلہ جاری، قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی بازیابی اور جنگ بندی کے لیے رقت آمیز دعائیں
"ہائی لائف برائیڈز” فیشن شوکیس کی تاریخوں کا اعلان

انہوں نے واضح کیا کہ اس اقدام کے پیچھے کوئی پوشیدہ ایجنڈا نہیں ہے اور جھیلوں اور ذخائرآب کے تحفظ کے لیے حکومت سنجیدہ اور پر عزم ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا تعمیراتی سیکٹر تب ترقی کرے گا جب ہم حیدرآباد کی برانڈ امیج کو بہتر بنائیں گے۔ ریاستی حکومت موسیٰ ندی کی خوبصورتی کو بحال کرنے کے لیے درکار ضروری اقدامات کر رہی ہے جو شہر کو ترقیافتہ بنانے کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے کہا بہت سی قدیم جھیلیں بتدریج معدوم ہو رہی ہیں، اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انہیں آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رکھیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے آج وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی کے ساتھ۔ بلڈرز سے ملاقات کی۔ میٹنگ کے دوران، انہوں نے شہر کی توسیع کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے، بلڈرز پر زور دیا کہ وہ اس ترقی میں اپنا کردارا ادا کریں۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت انہیں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور انہوں نے بلڈرز اور بینکرز کے درمیان میٹنگ منعقد کرنے کا وعدہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ”فیوچر سٹی، علاقائی رنگ روڈ، میٹرو کی توسیع، عالمی معیار کے اسٹیڈیم اور اسکل یونیورسٹی جیسے بڑے پروجیکٹس کے ساتھ حیدرآباد کو دنیا کے نقشہ پر ابھاراجائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے حیدرآباد کو ایک کاسموپولیٹن شہر میں تبدیل کرنے کے لیے 10,000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور یہ فنڈز صرف اور صرف سرمایہ کاری کے لیے وقف کیے جائیں گے۔

دریں اثنا ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر توانائی ملو بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ ریاستی حکومت 10 سال کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہاں الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت بلاتعطل اور معیاری بجلی فراہم کر رہی ہے اور ملک کی جی ڈی پی کی نمو میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں 20,000 میگاواٹ گرین پاور پیدا کرنے کے منصوبے جاری ہیں جس سے کسانوں کو اضافی آمدنی حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ڈپٹی سی ایم نے ای آر سی کو ضروری سہولیات فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ وکرمارکہ نے کہا کہ حکومت سرکاری تعلیمی اداروں کو مفت بجلی فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھرمل پاور کے جاری منصوبہ بھی مکمل ہو جائیں گے اور آئی ٹی کمپنیوں، صنعتوں اور دیگر ملٹی نیشنل کمپنیوں کو کافی بجلی فراہم کی جائے گی۔اس موقع پر ای آر سی کے چیئرمین ٹی سری رنگا راؤ اور دیگر موجود تھے۔