تلنگانہ

تلنگانہ میں شدید بارش،کھمم میں 3 افراد کو بچالیاگیا،این ڈی آرایف کو تیار رہنے کی ہدایت

بارش نے کئی مکانات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، بیشترعلاقوں میں ٹریفک رک گئی اور پرانی خستہ حال عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ سنگارینی کالریز کوئلہ کی کانوں میں کوئلے کی پیداوار بھی نمایاں طور پر متاثر ہوئی ہے۔

حیدرآباد: جنوبی خلیج بنگال میں ہوا کے کم دباو کی وجہ سے تلنگانہ بھر میں بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے عام زندگی بُری طرح متاثر رہی مختلف ٹاونس اور دیہات زیرآب آگئے جس سے نشیبی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پانی جمع ہوگیا سڑکیں، مکانات اور زرعی کھیت زیر آب آگئے ہیں جس سے عوام گھروں کے اندر رہنے پر مجبور ہیں۔

متعلقہ خبریں
کامیابی پر بی جے پی کا چیف منسٹر بی سی قائد ہوگا

سوریا پیٹ ضلع میں سب سے زیادہ بارش حضور نگر میں 29.3 سنٹی میٹر اور چلکور میں 28.2 سنٹی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ بارش نے کئی مکانات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، بیشترعلاقوں میں ٹریفک رک گئی اور پرانی خستہ حال عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ سنگارینی کالریز کوئلہ کی کانوں میں کوئلے کی پیداوار بھی نمایاں طور پر متاثر ہوئی ہے۔

دیہی علاقوں میں شدید بارش سے دھان، کپاس، مکئی اور جوار کے کھیتوں میں پانی بھر گیاجس سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔کھمم ضلع میں، ایرو ندی کے لبریز ہونے کی وجہ سے پانی میں پھنسے تین افرادکو بچا لیا گیا۔ کئی دیگر اضلاع بشمول وقارآباد اور کاماریڈی میں ٹریفک میں خلل پڑنے اور سیلاب سے متعلق واقعات کی اطلاع ہے۔

محکمہ موسمیات نے تلنگانہ کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، جس میں پیر کو عادل آباد، نظام آباد اور محبوب نگر سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کا امکان ظاہر کیاگیا ہے۔دوسرے اضلاع کے لیے اورنج الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، اور 3 ستمبر تک یلو الرٹ جاری رہے گا۔اس کے جواب میں، حیدرآباد میں تعلیمی اداروں کے لیے تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے، ضلعی حکام کو مقامی حالات کی بنیاد پر ایسا کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

ملگ ضلع میں بوگاتھا اور لکنارام جیسے سیاحتی مقامات کو احتیاطی طور پر 48 گھنٹوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ماہی گیروں کو موسم بہتر ہونے تک اپنی سرگرمیاں ملتوی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔دریں اثناء،وزیر ریونیو وڈیزاسٹر منیجمنٹ سرینواس ریڈی نے اتوار کی صبح ضلع کلکٹرس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عہدیداروں کے ساتھ تال میل کرتے ہوئے ریاست میں جاری شدید بارش اور سیلاب کے خطرات کا جائزہ لیا۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ وزیرموصوف نے خاص طور پر کھمم، کوتہ گوڑم، ورنگل، سوریا پیٹ، نلگنڈہ، حیدرآباد اور دیگر متاثرہ اضلاع کی صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

 ضلع کلکٹرس کو چوکس رکھا گیا ہے، ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مسلسل بارش کی وجہ سے کسی بھی صورت حال کے لیے تیار رہیں۔ وزیرموصوف نے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت دی اور نشیبی علاقوں سے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہاکہ جہاں ضروری ہو فوری طور پر بحالی مراکز قائم کیے جائیں۔بچاوٹیموں بشمول نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کو تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر بچاوآپریشن کے لیے ہیلی کاپٹر تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

 ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں اور عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 24 گھنٹے سکرٹریٹ میں موجود رہیں۔انہوں نے بھدرادری کوتہ گوڑم کے ضلع کلکٹر کے ساتھ منوگوڑوکی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا، کسی بھی جانی یا مالی نقصان کو روکنے کے لیے امدادی اقدامات کو فوری طور پرانجام دینے کی انہوں نے ہدایت دی۔ بلاتعطل بجلی، پینے کے پانی اورٹرانسپورٹ خدمات کو یقینی بنانے کو ترجیح دی جارہی ہے۔