مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
تلنگانہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی ناانصافی کے تعلق سے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو مکتوب تحریر کیا اور نرملا سیتا رمن سے اپیل کی کہ وہ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی یقین دہانیوں کو پورا کریں۔

حیدرآباد : تلنگانہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی ناانصافی کے تعلق سے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو مکتوب تحریر کیا اور نرملا سیتا رمن سے اپیل کی کہ وہ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی یقین دہانیوں کو پورا کریں۔
مکتوب میں ایم پیز ملوروی، رگھویر ریڈی، کڈیم کاویہ، سی کرن کمار ریڈی، بلرام نائک، سریش شیٹکر، رگھورامی ریڈی اور گڈم ومشی نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ”ناانصافی“ کی گئی ہے جبکہ مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ کے تحت تلنگانہ کے ساتھ انصاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
مرکز نے تلنگانہ کو آئی ٹی آئی آر، آئی آئی ایم، بیارام اسٹیل فیکٹری، قاضی پیٹ ریلوے کوچ فیکٹری، آبپاشی کے ایک بڑے پروجیکٹ کو قومی پروجیکٹ کے طور پر تسلیم کرنے، یعنی پالامور و رنگاریڈی لفٹ ایریگیشن اسکیم کو قومی درجہ دینے کے ساتھ ساتھ تلنگانہ کے 10 پسماندہ اضلاع کو ترقیاتی فنڈز دینے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے اپنے مکتوب میں یہ بھی تحریر کیا کہ آندھرا پردیش کے معاملہ میں اے پی تنظیم جدید ایکٹ میں کئے گئے وعدوں پر پوری طرح عمل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے وزیراعظم مودی، وزیر فینانس اور دیگر تمام متعلقہ وزراء سے تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تلنگانہ کو فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان سے نمائندگیاں بھی کی تھیں ان سب کوششوں کے باوجود مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کو کچھ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے تلنگانہ کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔ انہوں نے خط میں یہ بھی کہا کہ وہ مرکز کے آندھرا پردیش سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے خلاف نہیں ہیں تاہم صرف تلنگانہ کے ساتھ انصاف چاہتے ہیں۔