تلنگانہ

خانقاہ شوکتیہ مداریہؓ ڈِنڈی، ضلع نلگنڈہ میں جلسہ شہدائے کربلاؓ و محبت اہلبیت اطہارؓ، علمائے کرام کا خطاب

تاجدار ملنگاں پیر طریقت حضرت مولانا سید معصوم بابا ملنگ مداری مدظلہ مدھیہ پردیش نے فرمایا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ حقوق اللہ کیساتھ حقوق العباد کے پابند رہیں، اہلبیت اطہارؓ سے محبت کو لازمی اختیار رکھیں، اہلسنت و جماعت پر سختی سے کار بند رہیں۔ گمراہ عقائد سے سختی سے اجتناب کریں۔

ڈنڈی، ضلع نلگنڈہ: تاجدار ملنگاں پیر طریقت حضرت مولانا سید معصوم بابا ملنگ مداری مدظلہ مدھیہ پردیش نے فرمایا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ حقوق اللہ کیساتھ حقوق العباد کے پابند رہیں، اہلبیت اطہارؓ سے محبت کو لازمی اختیار رکھیں، اہلسنت و جماعت پر سختی سے کار بند رہیں۔ گمراہ عقائد سے سختی سے اجتناب کریں۔

اس امر کا انکشاف تاجدار ملنگاں پہلی مرتبہ خانقاہ شوکتیہ مداریہ،نزد سائی بابا مندر، ڈِنڈی، ضلع نلگنڈہ میں کل رات منعقدہ جلسۂ شہدائے کربلاؓ، محبت اہلبیت اطہارؓ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جلسہ کا آغاز قراءت کلام پاک ونعت شریف سے ہوا۔ جانشین تاجدار ملنگاں حضرت علامہ مولانا حافظ سید عبدالرزاق معصومی (مدھیہ پردیش) نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ عطائے رسولؐ حضرت سیدخواجہ معین الدین حسن سجزیؒ المعروف حضرت خواجہ غُریب النوازؒ کے فرمان عالیشان رقم کردہ اشعار کو آج بھی لاکھوں پرستاران حضرت خواجہ صاحبؒ آپ کے احاطہ میں دیدار کرسکتے ہیں۔

شاہ است حسینؓ، بادشاہ است حسینؓ، دین است حسینؓ، دین پناہ است حسینؓ، سرداد نہ داد دست در دستِ یزید حقا کہ بِنائے لا الہ است حسینؓ، انہوں نے حدیث شریف پیش کرتے ہوئے کہا کہ آقائے دوجہاںؐ نے فرمایا کہ الحسینؓ منی وانا من الحسینؓ اس سے مراد کربلا تک حسینؓ کی شناخت حضور پاکؐ سے ہے اور کربلاسے حضور پاکؐ کی شناخت حضرت سیدنا امام حسینؓ کے ذریعہ سے قیامت تک ہوگی۔

آپؐ نے فرمایا کہ اے علیؓ تم سے مؤمن محبت کرے گا، جودشمنی کرے گا وہ منافق ہوگا، من کنت مولاہ فھذا علی مولاؓ، انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسلمان کے پاس ایمان کی دولت نہ ہو تو سب رائیگاں بے سُود ہے، مسلمان اگرجنت کا قُرب چاہتے ہیں اور قرب خدا ورسولؐ چاہتے ہیں تو وہ اہلبیت اطہارؓ سے محبت لازمی اختیار کریں۔

ملنگوں سے محبت حضرت پیران پیرؓ سے محبت کے مترادف ہے چونکہ حضرت پیران پیرؓ ملنگوں کے روحانی ماموں ہوتےہیں، صحابئ رسولؐ حضرت ابو محضورہؓ،ابوہریرہؓ ودیگر صحابہ نے اپنے سر کے بالوں کو طویل رکھتے تھے-

جمیع صحابۂ کرامؓ اور اہلبیتؓ اطہارؓ حضور پاکؐ کی دو نوں آنکھ ہیں،انہوں نے عظمتِ صحابہؓ کو تفصیل سے بیان فرمایا، جان من جنتیؒ کے سرپر حضرت زندہ شاہ مدارؓ نے سرپر ہاتھ رکھا تو آپؒ نے زندگی بھر بال نہیں کٹوائے جن کے بال ساٹھ ہاتھ لمبے تھے، جنتی جوانوں کے سردار حسنین کریمینؓ ہیں۔

ہمارے آقاؐ نے فرمایا کہ تم میں دو بھاری بھرکم چیزیں چھوڑ کر جارہاہوں ایک قرآن حکیم اور ایک عترتؓ،علامہ سید شاہد میاں معصومی مداری مکن پور شریف یوپی نے کہا کہ مسلمان باجماعت  نمازوں کی پابندی کریں،تمام بے حیائیوں اور بُرائیوں سے مسلمان سخت اجتناب کریں۔

ائمہ ومؤذنین حضرات اور بالخصوص راسخ العقیدہ علماء کرام مشائخ عِظام کی قدر و منزلت کرنے کی مسلمانوں کو تلقین کی،علم دین کا سیکھنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے چاہیے وہ چین ہے جا کر کیوں نہ سیکھے، اپنے بچوں کو علم دین و عقائدِ حقہ سے وابستہ کرنے کی تلقین فرمائی-

ممتاز عالم دین ونامور سینیئر صحافی اسدالعلماء تنویرِ صحافت مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ وجنرل سیکریٹری کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حضرت سیدنا بدیع الدین زندہ شاہ مدارؓ 242ھ مقام حلب ملک شام میں ہوئ لاکھوں تشنگان اسلام کو مسلمان فرمایا،ساری دنیا میں حضرت زندہ شاہ مدارؓ کے چھلے مبارک موجود ہیں-

حضرت اورنگ زیب عالمگیرؓ گھٹنوں کے بل آپؓ کی بارگاہ اقدس مکن پور شریف اتر پردیش پہنچے-حضرت قُطبِ غوریؒ آرام فرما کُولار بنگلور  نے جب حضرت زندہ شاہ مدارؓ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے تو آپؓ نے فرمایا کہ چار لاکھ لوگوں داخل ایمان کرکے آئیں الحمدللہ اس سے زیادہ بھٹکے ہوئے انسانوں کو داخل ایمان کرکے پہنچے تو آپؓ نے فیضان بیعت و خلافت سے سرفراز فرمایا، آپ قطب غوریؒ نے وفات سے قبل وصیت فرمائی کہ مجھے غسل دیا جائے کفن پہنایا جائے جہاں پر میرا جنازہ لے کر سارے بھارت میں لے جایا جائے۔

چنانچہ چودہ برس کے بعد کولار (بنگلور) جسد خاکی ڈولے کیساتھ پہنچے کولار مہارانی نے ڈولا زمین سے اٹھانے کی ہر ممکنہ کو شش کی ہاتھیوں کے ذریعہ سے ڈولے کو بڑے بڑے زنجیروں کو ڈالکر کھیچنے کی کوششوں کے باوجود ڈولا ٹھس سے مس نہ ہونے پر اس کرامت کو دیکھ کر چالیس ہزار افراد اور کولار رانی داخل ایمان ہوئے-

حضرت زندہ شاہ مدارؓ نے 99 مرتبہ وفات پائی۔ نمازجنازہ کے بعد جب قبر شریف میں تدفین کے لئے لٹایا گیا آپ فوری کھڑے ہوگئے۔ اسی مناسبت سے آپؓ کو زندہ شاہ مدارؓ کہا جاتا ہے-

حضرت مولانا حافظ الحاج محمد اکبر علی جاوید نقشبندی مولوی فاضل جامعہ نظامیہ حیدرآباد خلیفۂ مُجاز حضرت تاجدار ملنگاں، مولانا محمد نظر الحق رضوی قادری امام و خطیب جامع مسجد ڈِنڈی، جناب محمد عبداللہ قادری صدر مجلس انتظامی جامع مسجد کوتہ کوٹہ، جناب محمد عبدالحمید خان قادری، الحاج محمدعبد المبین انصاری قادری ابولعلائ جہانگیری محبوب نگر، جناب محمد شوکت قریشی مداری، جناب محمد جہانگیر قریشی مداری، جناب محمد نصیر قریشی مداری، جناب محمد اختر حسین قریشی مداری، جناب محمد نظام الدین قریشی مداری اور جناب محمد اکرم علی ودیگر مرد وخواتین کی کثیر تعداد موجودتھی-

حضرت علامہ سید شہادت حسین قادری محبوب نگر نے نظامت کے فرائض انجام دیئے- رآت دہر گئےعلامہ حافظ سید شاہد میاں معصومی مداری کے صلوٰۃ و سلام بحضور خیر الانامؐ اور حضرت سید عبدالرزاق معصومی مداری کی رقت آمیز دعا پر اختتام عمل میں آیا-