کے سی آر کو دھکا، اسمبلی انتخابات سے قبل بی آر ایس کے 35 قائدین کانگریس میں شامل
بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈرس نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کی موجودگی میں باضابطہ طور پر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
نئی دہلی: تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے قبل وزیراعلیٰ کے سی آر کو اس وقت ایک زبردست دھکا لگا اور کانگریس پارٹی کو نئی طاقت حاصل ہوئی جب بی آر ایس کے 35 قائدین بشمول سابق ایم پی پونگولیٹی سرینواس ریڈی اور سابق ریاستی وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے کانگریس پارٹی میں آج شام شمولیت اختیار کرلی۔
انہوں نے قبل ازیں نئی دہلی میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی۔ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈرس نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کی موجودگی میں باضابطہ طور پر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال اور صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اس کے بعد ایک ٹویٹ میں کانگریس نے لکھا، "تلنگانہ میں تبدیلی کی ہوائیں چل رہی ہیں۔ کانگریس پارٹی کے امکانات کو بڑھاوا دیتے ہوئے، زیادہ سے زیادہ لوگ محبت اور خوشحالی کے پیغام کو آگے لے جانے کے لئے ہمارے ساتھ وابستہ ہو رہے ہیں۔”
ایک پریس کانفرنس میں سینئر کانگریس لیڈر پون کھیرا نے کہا: "تبدیلی کی یہ ہوا ‘بھارت جوڑو یاترا’ سے شروع ہوئی، جس کا اثر آپ نے کرناٹک میں دیکھا۔ آج تلنگانہ کے کئی اہم قائدین کانگریس پارٹی میں شامل ہورہے ہیں اور ان سبھی نے پارٹی کے اعلیٰ قائدین سے ملاقات کے بعد طویل بات چیت کی ہے۔
کرناٹک میں اپنی انتخابی جیت سے پرجوش ہو کر کانگریس پارٹی تلنگانہ میں بی آر ایس سے اقتدار چھیننے کی کوشش کر رہی ہے، جو ریاست میں گزشتہ تقریباً ایک دہائی سے اقتدار میں ہے۔ اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے والے ہیں۔ کانگریس پارٹی میں شامل ہونے والے دیگر قائدین میں چھ بار کے سابق ایم ایل اے گرناتھ ریڈی، سابق ایم ایل اے اور ضلع پریشد چیرمین کورم کنکیا، سابق ایم ایل اے پی وینکٹیشورلو، ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو سنٹرل بینک (ڈی سی سی بی) کے سابق چیئرمین ایم وجئے بے بی، موجودہ ڈی سی سی بی چیئرمین ٹی برہمیہ، ایس سی کارپوریشن کے سابق چیئرمین پی روی، مارک فیڈ کے ریاستی نائب چیئرپرسن پی راج شیکھر اور دوسرے شامل ہیں۔