جوبلی ہلز ضمنی انتخاب، بی آر ایس نےاپنے امیدوار کا اعلان کردیا
دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ اگر فیروز خان کو کانگریس امیدوار بنایا گیا تو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی حمایت متاثر ہو سکتی ہے، جو اس وقت ریاستی کانگریس کی ایک اہم اتحادی ہے۔
حیدرآباد: جوبلی ہلز اسمبلی حلقے کی سیاست ایک بار پھر سرگرم ہو گئی ہے۔ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے ضمنی انتخابات کے لیے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے۔
پارٹی سربراہ کے سی آر نے باضابطہ طور پر ماگنٹی سنیتا، جو آنجہانی ایم ایل اے ماگنٹی گوپی ناتھ کی اہلیہ ہیں، کو بی آر ایس امیدوار کے طور پر نامزد کیا ہے۔ واضح رہے کہ گوپی ناتھ کے اچانک دیہانت کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوامی جذبات اور مرحوم لیڈر کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ادھر حکمراں کانگریس پارٹی نے تاحال اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق مقامی لیڈر نوین یادو اور سابق رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی اس دوڑ میں مضبوط دعویدار سمجھے جا رہے ہیں۔ کانگریس کے حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ٹکٹ کسی مقامی رہنما کو ہی دیا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ 2023 کے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو گریٹر حیدرآباد کے کسی بھی حلقے میں کامیابی نہیں ملی تھی۔ ایسے میں جوبلی ہلز کی نشست پر جیت حکمراں جماعت کے لیے نہ صرف شہر میں سیاسی موجودگی قائم کرنے کا موقع ہوگی بلکہ آنے والے جی ایچ ایم سی انتخابات میں بھی اس کی پوزیشن کو بہتر بنا سکتی ہے۔
دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ اگر فیروز خان کو کانگریس امیدوار بنایا گیا تو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی حمایت متاثر ہو سکتی ہے، جو اس وقت ریاستی کانگریس کی ایک اہم اتحادی ہے۔
اب سب کی نظریں عوامی فیصلے پر ہیں — آیا ہمدردی کی لہر بی آر ایس کو جتائے گی یا کانگریس کی حکمت عملی فیصلہ کن ثابت ہوگی۔