جرائم و حادثات

نابلغ لڑکوں نے 8 سالہ بچی کی عصمت ریزی کے بعد اُسے قتل کرکے تالاب میں پھینک دیا

حراست میں لیے گئے تینوں نابالغ ملزمین نے پولیس کو بتایا ہے کہ انہوں نے لڑکی کی لاش کو نہر میں پھینک دیا۔ یہ واقعہ آندھراپردیش کے امراوتی سے 300 کلومیٹر دور مچمری میں پیش آیا، لیکن لڑکی کی لاش ابھی تک برآمد نہیں ہوسکی ہے۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے نندیالا ضلع میں ایک 8 سالہ اسکول کی بچی کے ساتھ 12 اور 13 سال کی عمر کے 3 نابالغ لڑکوں نے مبینہ طور پر اجتماعی عصمت ریزی کی اور پھر اسے قتل کردیا۔پولیس نے اس کی اطلاع دی۔

حراست میں لیے گئے تینوں نابالغ ملزمین نے پولیس کو بتایا ہے کہ انہوں نے لڑکی کی لاش کو نہر میں پھینک دیا۔ یہ واقعہ آندھراپردیش کے امراوتی سے 300 کلومیٹر دور مچمری میں پیش آیا، لیکن لڑکی کی لاش ابھی تک برآمد نہیں ہوسکی ہے۔

کلاس III کی طالبہ اتوار سے لاپتہ ہے اور اس کے والد نے مقامی پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی اطلاع دی تھی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بیٹی مچمری پارک میں کھیل رہی تھی لیکن وہ بعد میں گھر نہیں آئی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی لیکن انہیں اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔

پولیس نے بتایا کہ سونگھنے والا کتا انہیں 3 نابالغوں تک لے گیا۔ ان میں سے دو چھٹویں جماعت کے طالبعلم ہیں اور ان کی عمریں 12 سال ہیں۔ جبکہ ایک طالب علم ساتویں جماعت میں پڑھتا ہے اور اس کی عمر 13 سال ہے۔ تینوں طلبا ایک ہی اسکول میں زیر تعلیم ہیں جس میں لڑکی پڑھتی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران نابالغوں نے لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل کا الزام قبول کر لیا ہے۔

پولیس نے کہا، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے لڑکی کو پارک میں کھیلتے دیکھا اور اس کے ساتھ کھیلنے لگے۔ اس کے بعد وہ لڑکی کو مچمری ڈیم کے قریب ایک ویران جگہ پر لے گئے جہاں انہوں نے اس کی عصمت ریزی کی۔ اس کے بعد انہیں ڈر تھا کہ کہیں لڑکی اپنے والدین کو اس بارے میں بتا دے اس لیے انہوں نے لڑکی کو قتل کر کے اس کی لاش پانی میں پھینک دی۔

مچمری پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر جے شیکھر نے کہا کہ وہ ابھی تک اسے گمشدہ کیس کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ لڑکی کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے۔

a3w
a3w