قومی

جولائی میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی ترقی میں مزید تیزی آئی

ایس اینڈ پی گلوبل کے سروے پر مبنی مینوفیکچرنگ پی ایم آئی جولائی میں بڑھ کر 59.1 ہوگئی جو جون میں 58.4 تھی ۔ یہ مارچ 2024 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے ۔ جمعہ کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیکس میں اضافہ نئے آرڈرز ، پیداوار اور خریداری کے ذخائر میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے ۔

نئی دہلی: جولائی میں ملک کے صنعت کاری کے شعبے میں ترقی کی رفتار میں مزید تیزی آئی اور ایچ ایس بی سی انڈیا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) 16 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ۔

ایس اینڈ پی گلوبل کے سروے پر مبنی مینوفیکچرنگ پی ایم آئی جولائی میں بڑھ کر 59.1 ہوگئی جو جون میں 58.4 تھی ۔ یہ مارچ 2024 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے ۔ جمعہ کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈیکس میں اضافہ نئے آرڈرز ، پیداوار اور خریداری کے ذخائر میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے ۔

ایچ ایس بی سی پی ایم آئی ڈیٹا ماہانہ بنیاد پر صنعت کی سرگرمیوں کا موازنہ کرتا ہے ۔ 50 سے اوپر کی سطح سرگرمی میں اضافے کی نشاندہی کرتی ہے ، جبکہ 50 سے نیچے کی سطح کی انڈیکس کی نشاندہی کرتی ہے ۔ اسی وقت ، 50 کی سطح استحکام کو ظاہر کرتی ہے ۔

ہندوستان میں ایچ ایس بی سی کے چیف اکنامسٹ پرنجل بھنڈاری نے کہا ، "جولائی میں ہندوستان کا مینوفیکچرنگ پی ایم آئی 59.1 تھا ، جو پچھلے مہینے میں 58.4 تھا ۔ یہ ہندوستانی مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے 16 مہینوں میں سب سے زیادہ سطح ہے ، جس نے نئے آرڈرز اور پیداوار میں مضبوط ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے ۔

تاہم ، مسابقت اور افراط زر کے خدشات کی وجہ سے کاروباری اعتماد تین سال کی کم ترین سطح پر آگیا ۔ جولائی میں ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے لاگت اور پیداواری اقدار دونوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ ہندوستانی مینوفیکچررز نے کاروباری اعتماد کی کمی کی وجہ سے نومبر 2024 کے بعد سے سب سے سست رفتار سے ملازمتوں میں اضافہ کیا ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئے آرڈرز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ اسی دوران ، جولائی میں کل فروخت میں تقریبا پانچ سالوں میں سب سے تیز رفتاری سے اضافہ ہوا ۔ جولائی میں فروخت میں اضافے کے ساتھ ہی مصنوعات میں بھی 15 مہینوں میں سب سے تیز رفتار ی سے اضافہ ہوا ۔

اس کے مطابق ، ہندوستانی مینوفیکچررز اگلے ایک سال میں پیداوار بڑھانے کے لیے پر امید ہیں ، لیکن بڑے پیمانے پر کاروباری اعتماد تین سال کی کم ترین سطح پر ہے ۔ سروے سے پتہ چلا کہ ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹیں مسابقت اور افراط زر کے خدشات ہیں ۔