آؤٹر رنگ روڈ تک میٹرو کی توسیع کے منصوبے میں تیزی، کیا شہریوں کو ملے گی ٹرافک سے راحت؟
او آر آر پر میٹرو ریل کی توسیع کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور ریاستی حکومت نے Outer Ring Road کے اطراف میٹرو تعمیرات کو حتمی منظوری دے دی ہے۔
او آر آر پر میٹرو ریل کی توسیع کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور ریاستی حکومت نے Outer Ring Road کے اطراف میٹرو تعمیرات کو حتمی منظوری دے دی ہے۔ شہر کی بے تحاشہ آبادی اور بلدیہ کے مسلسل پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے میٹرو نیٹ ورک کو بیرونی علاقوں تک بڑھانا ناگزیر سمجھا جا رہا ہے۔ اس توسیع کے ذریعے میٹرو تقریباً 2,000 مربع کلومیٹر علاقے تک پہنچ جائے گی، جسے مستقبل میں Telangana Core Urban Region کے طور پر ترقی دی جائے گی۔
شہر میں داخل ہونے والے افراد کے لیے یہ میٹرو انتہائی سہولت بخش ثابت ہوگی، کیونکہ Outer Ring Road سے براہِ راست شہر میں آنے کی ضرورت کم ہوجائے گی۔ ماہرین کے مطابق بہتر اور تیز رفتار ٹرانسپورٹ سسٹم شہریوں کے لیے ایک بڑا فائدہ ہوگا، جبکہ ٹریفک اور آلودگی میں بھی بڑی حد تک کمی آئے گی۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ او آر آر پر میٹرو ریل کی توسیع اس سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ہے، جو حیدرآباد کی عالمی شہر کی حیثیت کو مزید مضبوط کرے گا۔
دوسرے مرحلے میں حکومت نے 163 کلومیٹر طویل میٹرو شبکه کی تجویز پیش کی ہے جسے مجموعی طور پر 8 کاریڈورز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس منصوبے پر 43,840 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ حکومت مسلسل مرکزی منظوری کے لیے DPR بھیج رہی ہے۔ حیدرآباد اس وقت میٹرو نیٹ ورک کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے، مگر ریاستی حکومت کا مقصد اسے ملک میں پہلے نمبر پر لانا ہے۔
گزشتہ حکومت کی جانب سے تیار کیے گئے ORR میٹرو کاریڈوروں میں شامل تجاویز یہ تھیں:
– 40 کلومیٹر: شمش آباد جنکشن → پیڈا امبرپیٹ (تکوگوڑہ اور بونگلور کے راستے)
– 45 کلومیٹر: امبرپیٹ جنکشن → میڈچل (گھٹکیسر، شامیرپیٹ)
– 29 کلومیٹر: میڈچل → پٹن چیرو
– 22 کلومیٹر: پٹن چیرو → نارسنگی
ان کاریڈورز میں مجموعی طور پر مختلف اسٹیشنوں کی تعمیر تجویز کی گئی تھی، جن کے ذریعے مضافاتی علاقوں کے ہزاروں افراد کو شہر تک تیز ترین رسائی ملے گی۔
او آر آر پر میٹرو ریل کی توسیع سے مختلف مضافاتی دیہات کو انتہائی فائدہ پہنچے گا۔
ششم آباد سے Bharat Future City تک 14 دیہات، امبرپیٹ سے میڈچل تک 14 دیہات، میڈچل سے پٹن چیرو تک 10 دیہات اور پٹن چیرو سے نرسنگی تک 12 دیہات اس میٹرو سے جڑ جائیں گے۔ اگر نرسنگی سے شمش آباد ائیرپورٹ تک توسیع کی گئی تو مزید 6 دیہات ٹرانسپورٹ سسٹم میں شامل ہو جائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر میٹرو سرکٹ میں مزید 22 کلومیٹر شامل کیے جائیں تو Outer Ring Metro مکمل 158 کلومیٹر دائرہ بن جائے گا، جو پورے حیدرآباد کے لیے مثالی ٹرانسپورٹ حل ہوگا۔
شہری علاقوں میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ORR جنکشنز پر 5 سے 10 ایکڑ پر مشتمل بڑے پارکنگ زون بھی قائم کیے جائیں گے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ باہر سے آنے والے مسافر اپنی گاڑیاں ORR پر کھڑی کر کے میٹرو کے ذریعے 20 سے 25 منٹ میں شہر کے مختلف علاقوں تک پہنچ سکیں۔
او آر آر پر میٹرو ریل کا بننا حیدرآباد کے لیے ایک تبدیلی لانے والا منصوبہ ثابت ہوگا۔ میٹرو کی تعمیر سے شہر میں ٹریفک کم ہوگا، سفر آسان ہوگا اور مضافاتی علاقوں کی ترقی میں تیزی آئے گی۔ حیدرآباد کے مستقبل کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں یہ منصوبہ مرکزی حیثیت رکھتا ہے، اور Munsif News 24×7 اس کے ہر مرحلے کی تازہ ترین رپورٹس فراہم کرتا رہے گا۔