حیدرآباد

تاریخی باغ عام کی دیکھ بھال میں غفلت: ہندوستان کے قدیم ترین پارکوں میں سے ایک کی حیثیت خطرے میں

تاہم، باغ عام کی ناقص دیکھ بھال، ورزش کے آلات کی کمی، بچوں کے کھیلنے کی خراب حالت، پینے کے پانی اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی اس کی حیثیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

حیدرآباد: شہر کا باغ عام، جو ہندوستان کے چھٹے قدیم ترین پارک کے طور پر جانا جاتا ہے، اور امرتسر کا جلیانوالہ باغ، جو ساتویں مقام پر ہے، تاریخی نشانات کے طور پر مشہور ہیں۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حج ہاوز میں عازمین حج کے قیام و طعام کے انتظامات کا جائزہ
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

تاہم، باغ عام کی ناقص دیکھ بھال، ورزش کے آلات کی کمی، بچوں کے کھیلنے کی خراب حالت، پینے کے پانی اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی اس کی حیثیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ غفلت جاری رہی تو باغ عام جلد ہی ہندوستان کے ٹاپ 10 قدیم ترین پارکوں کی فہرست سے باہر ہو سکتا ہے، جس سے اس کی تاریخی اہمیت کو نقصان پہنچے گا۔

حیدرآباد کے ماحولیات اور سماجی کارکن، محمد عابد علی، نے اس معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "باغ عام کی موجودہ حالت اس کے تاریخی ورثے کے لئے ایک خطرہ ہے۔ اگر فوری طور پر مناسب اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ نہ صرف پارک کی حیثیت بلکہ شہر کی ثقافتی شناخت بھی متاثر ہوگی۔”

یہ صورت حال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہماری قدیم یادگاروں کی حفاظت اور دیکھ بھال کی کتنی ضرورت ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے لئے ان کی اہمیت برقرار رکھی جا سکے۔