دہلی

نفرت بھڑکانے والی تقاریرکوکوئی بھی قبول نہیں کرسکتا:سپریم کورٹ

بنچ نے کہاکہ مختلف برادریوں کے درمیان ہم آہنگی اور رواداری ہوناچاہئے۔ تمام برادریاں ذمہ دارہیں۔ نفرت انگیز تقریر کامسئلہ اچھا نہیں ہے اورکوئی بھی اسے قبول نہیں کرسکتا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج تبصرہ کیاکہ مختلف برادریوں کے درمیان ہم آہنگی اوررواداری ہوناچاہئے اورمرکزسے کہاکہ وہ نفرت انگیز تقریر کے کیسس کاجائزہ لینے ایک کمیٹی تشکیل دیں۔عدالت عظمیٰ میں کھلی نفرت انگیز تقریروں کے خلاف درخواست کی سماعت ہورہی تھی۔

متعلقہ خبریں
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ

 مختلف ریاستوں بشمول ہریانہ میں جہاں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد میں 6افراد ہلاک ہوئے ہیں، منعقد کی گئی ریالیوں میں ایک مخصوص برادری کے ارکان کوہلاک کرنے اوران کے سماجی ومعاشی بائیکاٹ کامطالبہ کیاگیاہے۔

جسٹس سنجیوکھنہ اورجسٹس ایس وی این بھٹی پرمشتمل بنچ نے اڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے جومرکزکی طرف سے پیش ہوئے تھے، کہاکہ وہ ہدایات حاصل کریں اوراسے18۔ اگست تک کمیٹی کے بارے میں بتائیں۔

بنچ نے کہاکہ مختلف برادریوں کے درمیان ہم آہنگی اور رواداری ہوناچاہئے۔ تمام برادریاں ذمہ دارہیں۔ نفرت انگیز تقریر کامسئلہ اچھا نہیں ہے اورکوئی بھی اسے قبول نہیں کرسکتا۔

 ملک کی سب سے بڑی عدالت نے درخواست گزارکوہدایت دی کہ وہ تمام مواد بشمول ویڈیوزاکٹھاکریں اورانہیں نوڈل آفیسروں کے پاس جمع کریں، جن کاتقرر اس کے 21۔ اکتوبر2022کے فیصلہ کی تعمیل کرتے ہوئے کیاگیاہے۔

 ایک صحافی شاہین عبداللہ کی جانب سے داخل کی گئی درخواست میں سپریم کورٹ کے2۔ اگست کے حکم کا حوالہ دیاگیاہے جس میں کہاگیاکہ ہمیں پوری امید اوربھروسہ ہے کہ ریاستی حکومتیں اورپولیس اس بات کویقینی بنائیں گی کہ کسی بھی برادری کے خلاف نفرت انگیز تقاریر نہ ہوں ان کی جائیدادوں کونقصان نہ پہونچایاجائے۔

اس بات کانوٹ لیتے ہوئے کہ نفرت انگیز تقاریر ماحول کوپراگندہ کرتی ہیں‘ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ جہاں بھی ضرورت پڑے مناسب تعدادمیں پولیس فورس یانیم فوجی فورسس تعینات کی جائیں۔حکام بشمول پولیس تمام حساس علاقوں میں ریکارڈنگ یا ویڈیوریکارڈنگ کیلئے پہلے سے نصب شدہ سی سی ٹی وی کیمروں کااستعمال کریں گی۔