مذہب

غیر معذور، جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعہ معذورین کی رعایت حاصل کرے

حکومت کی طرف غریبوں کے لئے جو مکانات بنائے جاتے ہیں، اس میں بعض معذوروں کے لئے مخصوص ہوتے ہیں، بعض لوگ اپنی معذوری کی جھوٹی سرٹیفکیٹ بناکر اس اس کو حاصل کرلیتے ہیں، کیا ان کا یہ عمل جائز سمجھا جائے گا

سوال:- حکومت کی طرف غریبوں کے لئے جو مکانات بنائے جاتے ہیں، اس میں بعض معذوروں کے لئے مخصوص ہوتے ہیں، بعض لوگ اپنی معذوری کی جھوٹی سرٹیفکیٹ بناکر اس اس کو حاصل کرلیتے ہیں، کیا ان کا یہ عمل جائز سمجھا جائے گا اور کسی اور شخص کا ان سے یہ مکان خرید کرنا درست ہوگا ؟ (محمد طارق، حمایت نگر)

جواب:- یہ دھوکہ کی بدترین شکل ہے اور دھوکہ کبیرہ گناہوں میں سے ایک ہے؛ اس لئے نہ اس کا اس طرح مکان لینا جائز ہے اور نہ دوسرے کو بیچنا درست ہے، اور نہ دوسرے شخص کے لئے جھوٹ، دھوکہ اور غصب کی ایسی چیز کو خریدنا ناجائز ہے :

فأما المخادعۃ فی منھج ما علیہ أو علیھا أو اخذ ما لیس لہ أولھا فھو حرام بإجماع المسلمین ۔ (شرح النووی علی صحیح مسلم : ۱۶؍۱۵۸)

البتہ اگر حکومت جھوٹ اور جعل سازی کی وجہ سے ہی مکان اس شخص کے حوالہ کر دے اور مذکورہ شخص اس کو اپنے قبضہ میں لے لے تو اب وہ اس کا مالک ہوگا، اور اگر کوئی اور شخص اس سے خرید کر لے اور اس پر قابض ہو جائے تو اس خریدار کی ملکیت ثابت ہو جائے گی؛ کیوں کہ بعض معاملات درست نہیں ہوتے؛ لیکن اگر ان کو کر لیا جائے تو ملکیت ثابت ہو جاتی ہے ۔

a3w
a3w