بھارت

پی ایف آئی‘ ہندوستان میں 2047 تک اسلامی حکومت کے قیام کی خواہاں تھی

اے ٹی ایس نے ایک ملزم مظہر منصور خان کے سل فون سے ایک کتابچہ ضبط کیا جس میں اس ناپاک منصوبہ کا تذکرہ تھا۔ کتابچہ میں کہا گیا ہے کہ جب ہندوستان اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا تو وہ لوگ اسلامک اسٹیٹ قائم کریں گے۔

نئی دہلی: مہاراشٹرا انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) پولیس مشنری کو نشانہ بنانا چاہتی تھی اور 2047 تک ہندوستان میں اسلامی حکومت قائم کرنے کی خواہاں تھی۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی صوبہ پنجاب میں بڑا دہشت گرد حملہ ناکام
ڈی آر ڈی او سائنسداں، پاکستانی خاتون انٹلیجنس پر فریفتہ۔ چارج شیٹ میں انکشاف
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
ہندو سادھو سنتوں کی خدمات، عیسائی مشنریز سے بہتر:موہن بھاگوت
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم

 اس مقصد کے لئے اسے بعض مسلم ممالک سے فنڈس حاصل ہورہے تھے۔ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے انہوں نے مہاراشٹرا میں 7 مقامات پر خفیہ میٹنگیں منعقد کی تھیں۔ ملزمین‘ دستورِ ہند کے بجائے شرعی قوانین نافذ کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے بین الاقوامی کمپنیوں کی مدد لیتے ہوئے ہندوستان میں نظم وضبط کی صورتِ حال کو درہم برہم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اے ٹی ایس نے ایک ملزم مظہر منصور خان کے سل فون سے ایک کتابچہ ضبط کیا جس میں اس ناپاک منصوبہ کا تذکرہ تھا۔ کتابچہ میں کہا گیا ہے کہ جب ہندوستان اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا تو وہ لوگ اسلامک اسٹیٹ قائم کریں گے۔

 اس کتابچہ میں جو وہ لوگ پی ایف آئی ارکان میں گشت کرارہے تھے اس بات کا تذکرہ تھا کہ وہ لوگ 2047 تک اسلامک اسٹیٹ کو کس طرح حقیقت میں تبدیل کریں گے۔ اس کتابچہ کو ”ہندوستان 2047‘ ہندوستان میں اسلامی حکومت کی طرف‘ داخلی دستاویز گشت کے لئے نہیں“ کا عنوان دیا گیا تھا۔

یہ چارج شیٹ آئی اے این ایس کے قبضہ میں ہے جس میں ان چونکادینے والے حقائق کا انکشاف کیا گیا ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے گزشتہ سال ملک گیر مہم چلائی تھی۔ مہاراشٹرا میں پی ایف آئی سے تعلق رکھنے والے 5  افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اے ٹی ایس نے اس معاملہ میں چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں سنسنی خیز دعوے کئے گئے ہیں۔ چارج شیٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی ایف آئی کے ارکان ریاست کے خلاف سازش رچ رہے تھے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے ”پی ایف آئی کے ارکان ریاستی حکومت کے خلاف کام کررہے تھے۔ انہوں نے چیمبور‘ دھاراوی‘ کرلا‘ تھانے‘ نیرول‘ پنویل اور ممبرا میں میٹنگیں منعقد کی تھیں جن میں سازش کی تھیوری تیار کی گئی تھی۔

پی ایف آئی نے مسلم نوجوانوں کو یہ بتاتے ہوئے شامل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا کہ ان کا مذہب خطرہ میں ہے۔ انہوں نے بھولے بھالے مسلم نوجوانوں کو متحرک کیا اور انہیں دیگر مذاہب کے خلاف بھڑکایا“۔

چارج شیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ایف آئی چاہتی تھی کہ مسلم نوجوانوں کو ہندوستانیوں کے طورپر نہیں بلکہ مسلمانوں کے طورپر پہچانا جائے۔ چارج شیٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ لوگ معصوم مسلم نوجوانوں کو اسلحہ چلانے کی ٹریننگ فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔

 چارج شیٹ میں مزید کہا گیا کہ ”ملزمین یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ ملک میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے‘ پوری قوم کو متاثرین ظاہر کرنا چاہتے تھے۔ ایک ملزم کے قبضہ سے ضبط کی گئی کتاب سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ چاہتے تھے کہ کشمیر سے لے کر لکشادیپ تک کے مسلمان ان کے ساتھ شامل ہوجائیں کیونکہ ان مقامات پر مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے۔

 ملزمین مقامی مذہبی قائدین کی مدد حاصل کرنا چاہتے تھے تاکہ بھولے بھالے مسلم نوجوانوں کو یہ سوچنے پر مجبور کیا جاسکے کہ مسلمان نشانہ پر ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ملزمین نے 4 مراحل پر مشتمل پروگرام تیار کیا تھا۔

 چارج شیٹ میں یہ بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ پی ایف آئی‘ آر ایس ایس کو منتشر کرنے لئے بھی کام کررہی تھی۔ چارج شیٹ میں یہ بھی الزام ہے کہ پی ایف آئی مسلم ممالک سے مدد طلب کررہی تھی تاکہ ہندوستان میں بے چینی پیدا کی جاسکے۔