تحفظ گاؤ کے نام پر ہجوم کے تشدد کے خلاف قانون سازی کا وعدہ: آفتاب احمد
ہریانہ کے مسلم اکثریتی حلقہ نوح سے دوبارہ اسمبلی الیکشن لڑنے والے کانگریس قائد آفتاب احمد نے وعدہ کیا ہے کہ تحفظ گائے کے نام پر ہجوم کے حملوں کے خلاف قانون بنایا جائے گا۔

نوح(ہریانہ): ہریانہ کے مسلم اکثریتی حلقہ نوح سے دوبارہ اسمبلی الیکشن لڑنے والے کانگریس قائد آفتاب احمد نے وعدہ کیا ہے کہ تحفظ گائے کے نام پر ہجوم کے حملوں کے خلاف قانون بنایا جائے گا۔
ضلع میں گزشتہ برس کے فرقہ وارانہ تشدد کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ آفتاب احمد‘ ہریانہ اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر تھے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد سے قبل انتباہ دیا جارہا تھا اور انہوں نے انتظامیہ سے تشویش ظاہر کی تھی لیکن تشدد برپا ہونے دیا گیا جس سے نہ صرف جان و مال کا بلکہ بھروسہ کا بھی نقصان ہوا۔
انہوں نے پی ٹی آئی سے انٹرویو میں کہا کہ گزشتہ برس ضلع نوح میں فرقہ وارانہ تشدد اس لئے برپا ہوا تھا کہ بی جے پی نے گاؤرکھشکوں کے بھیس میں سماج دشمن عناصر کو بڑھاوا دیا جنہوں نے خوف کی نفسیات پیدا کی اور ماحول گرمایا۔ رکن اسمبلی کی حیثیت سے میں نے اڈمنسٹریشن کے علم میں یہ بات لائی تھی لیکن انتظامیہ نے تشدد برپا ہونے دیا۔ چیف منسٹر ریواڑی میٹنگ میں مصروف تھے اور ساری روٹ پر صرف 300 پولیس والے تعینات کئے گئے تھے۔
ہم ذمہ دار عہدیداروں کا پتہ چلانے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ وشواہندو پریشد (وی ایچ پی) کے جلوس کو روکنے کی کوشش پر جھڑپیں ہوئی تھیں جن میں 6 افراد بشمول 2 ہوم گارڈس اور ایک مولوی کی جان گئی تھی۔ فساد گروگرام تک پھیل گیا تھا۔
پولیس نے اس کیس میں کانگریس کے رکن اسمبلی حلقہ جھرکہ ممن خان پر یو اے پی اے لگادیا تھا۔ آفتاب احمد نے کہا کہ تشدد کے ایک دن بعد ان لوگوں کے گھر ڈھائے گئے جو فساد میں ملوث ہی نہیں تھے۔ غریبوں کے ہزاروں مکانات گرادیئے گئے۔
سخت قانون یو اے پی اے کے تحت کارروائی ہوئی۔ اسی لئے کانگریس عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہے۔فرقہ وارانہ تشدد سے نہ صرف جانی و مالی نقصان ہوا بلکہ لوگوں کا ایک دوسرے پر سے بھروسہ اٹھ گیا۔ اچھی بات یہ ہوئی کہ لوگوں نے شرپسند عناصر کا کھیل سمجھ لیا اور مزید تشدد برپا نہیں ہوا۔ عوام نے سمجھ لیا کہ ہمیں مل جل کر رہنا ہے۔
کانگریس قائد نے کہا کہ ہم تحفظ ِ گائے کے نام پر بھیڑ کے حملوں کے خلاف قانون بنائیں گے۔ 58 سالہ آفتاب احمد کا بی جے پی کے سنجے سنگھ سے مقابلہ ہے۔ انڈین نیشنل لوک دل نے طاہر حسین کو میدان میں اتارا ہے جو حلقہ سے 3 مرتبہ رکن اسمبلی رہے ذاکر حسین کے بیٹے ہیں۔ ذاکر حسین ہریانہ وقف بورڈ کے صدرنشین رہے۔ وہ حال میں آئی این ایل ڈی میں شامل ہوئے۔
نوح سے بی جے پی کبھی بھی نہیں جیتی۔ تاریخ رہی ہے کہ رائے دہندوں نے کانگریس اور آئی این ایل ڈی کی تائید کی ہے۔ نوح 2005 میں ضلع بنا تھا۔ اُس وقت کے گڑگاؤں اور فریدآبادکے کچھ حصوں کو لے کر اسے ضلع بنایا گیا۔ یہاں 3 اسمبلی حلقے نوح‘ فیروزپور جھرکہ اور پنہانہ ہیں۔
نوح‘ مسلم اکثریتی ضلع کا واحد حلقہ ہے جہاں بی جے پی نے مسلم امیدوار نہیں اتارا۔ آفتاب احمد نے کہا کہ گاؤرکھشکوں کے بھیس میں سماج دشمن عناصر اس علاقہ میں امن و ہم آہنگی درہم برہم کررہے ہیں۔ وہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ بی جے پی ان کی مدد کرتی دکھائی دیتی ہے۔ ہریانہ میں اسمبلی الیکشن 5 اکتوبر کو ہوگا اور نتائج 8 اکتوبر کو جاری کئے جائیں گے۔