تلنگانہ

تلنگانہ حکومت اور خانگی کالجس انتظامیہ کے درمیان بات چیت کامیاب، کالجس انتظامیہ نے ہڑتال ختم کی

تلنگانہ میں پرائیویٹ پروفیشنل کالجس کے انتظامیہ اور حکومت کے درمیان منعقدہ بات چیت کامیاب رہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دیوالی سے قبل تقریباً 1,200 کروڑ روپے کے بقیہ جات جاری کردیے جائیں گے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں پرائیویٹ پروفیشنل کالجس کے انتظامیہ اور حکومت کے درمیان منعقدہ بات چیت کامیاب رہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دیوالی سے قبل تقریباً 1,200 کروڑ روپے کے بقیہ جات جاری کردیے جائیں گے۔

فیس ری ایمبرسمنٹ کے مسئلے پر ڈپٹی چیف منسٹر ملوبھٹی وکرامارکہ، وزیر تعلیم پی سرینواس گوڑ، وزیر آئی ٹی و صنعت ڈی شری دھر بابو اور وزیر اتم کمار ریڈی نے پرائیویٹ کالجس کے ذمہ داران کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔

بات چیت کی کامیابی کے بعد کالج انتظامیہ نے اعلان کیا کہ وہ اپنی ہڑتال واپس لے رہے ہیں اور منگل سے تمام کلاسس حسبِ معمول چلائی جائیں گی۔

اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا جی طلبہ کا مستقبل تلنگانہ حکومت کے لیے سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔

سابق حکومت نے اس اسکیم کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔ سالوں تک بقایا جات ادا نہ کرنے سے کالجس اور طلبہ دونوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سابق حکومت کے پیدا کردہ مسائل کو ایک ایک کرکے حل کر رہے ہیں۔ کالجس کے پاس اس وقت تقریباً 600 کروڑ روپے مالیت کے ٹوکنز موجود ہیں۔ ان فنڈز کو اسی ہفتے جاری کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کو مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کالجس کے نمائندوں نے کہا کہ حکومت کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے ہڑتال واپس لینے اور منگل سے تدریسی سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈپٹی چیف منسٹر نے اس اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال ختم کرنے کے فیصلے پر ہم کالج انتظامیہ کے شکر گزار ہیں، کیونکہ اس سے ہزاروں طلبہ کا تعلیمی مستقبل متاثر ہونے سے بچ گیا۔